Sunday, October 14, 2012

سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باجود نادرا پشاورکے حکام نے ابھی تک پشاور سے تعلق رکھنے والے 500سے زائد خوا جہ سرائوں کے شناختی کارڈجاری نہیں





پشاور(آصف شہزاد سے ) سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باجود نادرا پشاورکے حکام نے ابھی تک پشاور سے تعلق رکھنے والے 500سے زائد خوا جہ سرائوں کے شناختی کارڈجاری نہیں کیئے جبکہ رجسٹریشن فارم ایک سال قبل جمع کرانے کے باوجود خواجہ سرا ئو ں کو آج آئو کل آئو کہہ کر پریشان اور حراساں کیاجارہاہے ان خیالات کااظہار شی میل ایسو ایشن خیبر پختون خوا کی صوبائی صدر فرزانہ، جنرل سیکرٹری آرزو ،جائنٹ سیکرٹری صنم ،نشاء ،راشدہ ،سلمیٰ اور دیگر نے پاکستان فورم میں اظہار خیال کرتے ہو ئے کیا انہو ں نے کہا کہ اگر ہمارے شناختی بن جا تے ہیں اور ووٹر لسٹوں میں ہمارا اندراج ہو جا تا ہے تو ہماری بھی ایک سیا سی قوت بن سکتی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ کو چاہیئے کہ وہ قومی اور صوبا ئی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کی طرح خواجہ سرائو ں کیلئے بھی کم سے کم ایک ایک نشست مختص کرائے تا کہ اسمبلیوں میں ہمارے بھی نما ئندے مو جو د ہو ں اور ہمارے مسا ئل کے لیے آواز بلند کی جا سکے انہو ں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے بعد پو لیس اور عوام کے رویوں میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں اب ہمیں پہلے کی طرح حراساں اور پریشان نہیں کیا جا تا فرزانہ نے کہ اکہ خوا جہ سرائوں کی رہائش کا مسئلہ انتہا ئی گھمبیر اور سنگین ہے کو ئی بھی شخص ہمیں اپنے گھر کرا ئے پر دینے کو تیا ر نہیں حکومت کو چا ہئے اپنے کھربوں روپے کے منصوبوں میں خوا جہ سرائوں کیلئے چھوٹی چھوٹی کا لو نیا ں بھی شامل کی جا ئیں جس سے ہمیں با عزت طریقے سے سر چھپانے کی جگہ مل جا ئے گی انہو ں نے کہا کہ خوا جہ سرائو ں کیلئے ہسپتالوں میں علاج معالجے ہو نا کی الگ خصوصی سہولیات ہو نی چا ہئے کیو نکہ عام طور پر علاج کیلئے جا نے والے خوا جہ سرائو ں کو مزاق کا نشانہ بنا یا جا تا ہے مزید یہ کہ ہمارے 56فیصد سے زائد خوا جہ تعلیم حا صل کر نے کے خوا ہشمند ہیں مگر عام تعلیمی اداروں میں ہمارے ساتھ امتیا زی سلوک برتا جا تا ہے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خواجہ سرائوں میں تقریباً30سے 40فیصد خواجہ سراء ایسے ہیں جو کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور سپریم کورٹ کے واضھ احکامات کے با وجود ان کو تاحال کسی سرکاری اداروں میں نوکریاں نہیں مل رہی ہیں جس کی بنیادی وجہ نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ کا نہ ملنا ہے ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی جاتے ہیں ان سے شناختی کارڈ مانگا جاتا ہے لیکن ان کے پاس نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات پیش آتی ہیں ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں خواجہ سرائوں کو بہت کم نظر سمجھا جاتا ہے  لہذا حکو مت خوا جہ سرائو ں کواللہ کی مظلوم مخلوق تسلیم کر کے ہمیں زندگی کی بنیا دی سہولیات فراہم کر نے کے منصوبے تشکیل دے انہو ں نے پشاور ہا ئیکورٹ کی طرف سے قبرستان ما فیا کیخلاف اقدامات کو قا بل تعریف قرار دیتے ہو ئے اپیل کی کہ قبضہ گروپوں سے وا گزار کرا ئی جانے والی اراضی میں سو پچاس کنال خوا جہ سرائو ں کے قبرستان کیلئے وقف کی جا ئے کیو نکہ خوا جہ سرائو ں کو مر نے کے بعد بھی مسا ئل سے چھٹکارا نہیں ملتا مر نے کے بعد عام طور پر لوگ اپنے قبرستان کے قریب خواجہ سراء کے قبرستان بنا نے نہیں دیتے اگر ہمارے لیئے چند کنال اراضی مختص کر دی جا ئے تو ہمارے مر دے بھی عام لو گو ں کی طرح عزت واحترام کے سا تھ دفنا نے کے قابل ہو جا ئینگے ۔