Wednesday, January 7, 2015

صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلتھ ایکٹ 2014ءکے خلاف ڈاکٹر ایک بار پھر سراپا احتجاج بن گئے

صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلتھ ایکٹ 2014ءکے خلاف ڈاکٹر ایک بار پھر سراپا احتجاج بن گئے لیڈی ریڈنگ ہسپتال سے صوبائی اسمبلی تک مارچ حکومت کو مطالبات کے حق کے لئے 2دن کی ڈیڈ لائن دے دی




صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلتھ ایکٹ 2014ءاور پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے خاتمے کے خلاف پشاور کے ڈاکٹر ایک بار پھر سراپا احتجاج بن گئے ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کے حق میںاحتجاجی ریلی نکالی اور صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دے دیا ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت 2سال سے ڈاکٹروں کے مطالبات نہیں مان رہی ہے نہ ہی اس حوالے سے کوئی نوٹس لے رہی ہے جس کے خلاف ہم بار بار احتجاج کر رہے ہیں لیکن حکومت ہمیں صرف یقین دہانیاں ہی کروا رہی ہے ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ہیلتھ ایکٹ میں ڈاکٹروں کو ریلیف دے کر ہسپتالوں میں پریکٹس تو ختم کر دی گئی لیکن عوام کے لئے اس میں بہت سے مسائل ہیں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہیلتھ ایکٹ کے حوالے سے ڈاکٹروں پر مشتمل جو کمیٹی بنائی تھی اس کی جانب سے کی جانے والی ترامیم اور سفارشات میٹنگ میں مان لی گئیں تھیں لیکن جب بل اسمبلی میں پیش کیا گیا تو ان میں سے کوئی سفارشات اس بل میں شامل نہیں تھیں حکومت نے اپنی من مانی ترامیم اور سفارشات اس میں شامل کر کے بل پیش کیا ڈکٹروں نے حکومت کو 2دن کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے دھرنا ختم کر دیا ان کا کہنا تھا کہ اگر 2دن تک مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو جمعے کے روز ایک بار پھر صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا ۔

No comments: