Tuesday, November 18, 2014

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میںپولیو پر قابو پانے کے لئے دسمبر سے 6مہینے کے لئے خصوصی انسداد پولیو پروگرامشروع کرنے کا فیصلہ








خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میںپولیو پر قابو پانے کے لئے دسمبر سے 6مہینے کے لئے خصوصی انسداد پولیو پروگرامشروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے پشاورسمیت 7اضلاع میں انسداد پولیو کے لئے 14سے 16مہم چلائی جائیں گی پروگرام کے للئے فوج کی خدمات بھی حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا 
V/O

خیبر پختونخوا میں پولیو کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پانے کے لئے صوبائی حکومت نے اگلے ماہ سے 6مہینے کے لئے خصوصی انسداد پولیو پروگرام چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے پشاور سمیت دیگر الاع کو انتہائی حساس قرار دی جانے والی 430یونین کونسل میں بچوں کے لئے خصوصی مہم چلائی جائے گی انسداد پولیو پروگرام کی سیکورٹی کے لئے فوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی صورتحال کو مانیٹرکرنے کےلئے محکمہ صحت کے ڈائریکٹوریٹ مین پولیو ایمرجنسی سیل بھی قائم کردیاگیاہے محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق دسمبرسے مئی تک کے چھ ماہ کے عرصے میں پولیو وائرس کی منتقلی اور افزائش کا سلسلہ سردی کی وجہ سے معطل رہتاہے جس کے پیش نظروزیراعظم پولیو کنٹرول سیل کی جانب سے مرتب کردہ پلان کے تحت ان چھ ماہ کے دوران انسدادپولیو کے خصوصی مہم چلائی جائیں گی پشاور سمیت 7اضلاع چارسدہ،مردان،ہنگو،لکی مروت،ڈیرہ اسماعیل خان اورٹانک میں14 سے 16 مرتبہ جبکہ کوہاٹ نوشہرہ ،کرک،تورغر اور صوابی میں 7 بار مہم چلائی جائے گی جبکہ دیگراضلاع ایبٹ آباد،مانسہرہ،چترال اور دیگربالائی اضلاع میں برف باری اور سردی کے پیش نظر4 مرتبہ انسدادپولیو مہم بپاکی جائے گی انسداد پولیو پروگرام کے دوران قبائلی علاقوں سے ملحقہ اضلاع پر خصوصی توجہ دی جائے گی ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں 2لاکھ کے قریب والدین بچوں کو پولیو سے بچاﺅ کے قطرے پلانے سے انکاری ہیں جبکہ ،صوبائی دار الحکومت پشاورمیں46ہزاربچے ہیں جن کے والدین پولیو کے قطروں سے انکاری ہیںمحکمہ صحت نے فاٹا سے نقل مکانی کرنےوالے متاثرین کے 18لاکھ بچوں کوبھی انسدادپولیوقطرے پلانے کی حکمت عملی تیارکرلی ہے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے اور انسداد پولیو مہم میں شامل سرکاری محکموں کے درمیان مربوط روابط کےلئے پولیو ایمرجنسی سیل کو24گھنٹے الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے ذرائع نے بتایاکہ آئندہ ماہ سے مہم کاباقاعدہ آغاز کیاجائے گا۔



No comments: