آصف شہزاد
ضلعی انتظامیہ نے پشاور کے شہریوں پر ڈومیسائل کاحصول مزید سخت کرتے ہوئے اس کی شرائط میں مزید تبدیلیاں کر دی ہیں ضلعی انتظامیہ نے پشاور کی سٹیشنری کی دکانوں میں بکنے والے ڈومیسائلوںکو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری ہونے والے ڈومیسائل فارم جاری کر دیئے تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے پشاور کے شہریوں اور طلباء کے حصول کو مزید سخت کرتے ہوئے ان میں علاقہ پٹواری اور گرد آورسمیت تحصیلدار اور ڈپٹی کمشنر کے دستخطوں کوبھی لازمی قرار دے دیا ہے جبکہ پشاور کی سٹیشنری کی دکانوں میں بکنے والے فارم بھی نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری ہونے والے فارم کو قبول کرنے کا کہا ہے جس کی مالیت 60روپے رکھی گئی ہے جبکہ فارم کے حصول کے لئے ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں طلباء و طالبات سمیت والدین کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں والدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے علاقے کے پٹواری کو کبھی دیکھا ہی نہیں اور نہ کبھی ان کا دفتر دیکھا ہے جبکہ اب ان کے بچوں کے امتحانات سر پر آ گئے ہیں اور اس میں ڈومیسائل کی شرط بھی لازمی ہے تو ہم نے بازار سے فارم خرید کر درخواست کی لیکن انہوں نے ان کو مسترد کرتے ہوئے اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ڈومیسائل فارم لانے کا کہا دیا ہے ان اک کہنا ہے کہ گھنٹوں لائن میں کھڑے ہونے کے بعد 60روپے میں فارم ملتے ہیں جبکہ ہفتوں علاقہ پٹواری کے پیچھے خوار ہوتے رہتے ہیں جس کے باعث ہمارا قیمتی ٹائم بھی ضائع ہو جاتا ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈومیسائل بنوانے کے لئے نرمی کی جائے تاکہ عوام اور طلباء کا ٹائم بچ سکے
No comments:
Post a Comment