Thursday, February 28, 2013

ضلعی انتظامیہ نے پشاور کے شہریوں پر ڈومیسائل کاحصول مزید سخت کرتے ہوئے اس کی شرائط میں مزید تبدیلیاں کر دی ہی


آصف شہزاد
ضلعی انتظامیہ نے پشاور کے شہریوں پر ڈومیسائل کاحصول مزید سخت کرتے ہوئے اس کی شرائط میں مزید تبدیلیاں کر دی ہیں ضلعی انتظامیہ نے پشاور کی سٹیشنری کی دکانوں میں بکنے والے ڈومیسائلوںکو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے  ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری ہونے والے ڈومیسائل فارم جاری کر دیئے تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے پشاور کے شہریوں اور طلباء کے حصول کو مزید سخت کرتے ہوئے ان میں علاقہ پٹواری اور گرد آورسمیت تحصیلدار اور ڈپٹی کمشنر کے دستخطوں کوبھی لازمی قرار دے دیا ہے  جبکہ پشاور کی سٹیشنری کی دکانوں میں بکنے والے فارم بھی نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے جاری ہونے والے فارم کو قبول کرنے کا کہا ہے جس کی مالیت 60روپے رکھی گئی ہے جبکہ فارم کے حصول کے لئے ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں طلباء و طالبات سمیت والدین کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں والدین کا کہنا ہے کہ  انہوں نے اپنے علاقے کے پٹواری کو کبھی دیکھا ہی نہیں اور نہ کبھی ان کا دفتر دیکھا ہے جبکہ اب ان کے بچوں کے امتحانات سر پر آ گئے ہیں اور اس میں ڈومیسائل کی شرط بھی لازمی ہے تو ہم نے بازار سے فارم خرید کر درخواست کی لیکن انہوں نے ان کو مسترد کرتے ہوئے اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ڈومیسائل فارم لانے کا کہا دیا ہے ان اک کہنا ہے کہ گھنٹوں لائن میں کھڑے ہونے کے بعد 60روپے میں فارم ملتے ہیں جبکہ ہفتوں علاقہ پٹواری کے پیچھے خوار ہوتے رہتے ہیں جس کے باعث ہمارا قیمتی ٹائم بھی ضائع ہو جاتا ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈومیسائل بنوانے کے لئے نرمی کی جائے تاکہ عوام اور طلباء کا ٹائم بچ سکے 

No comments: