Friday, November 16, 2012

محرم الحرام کے پیش نظر شہر بھر میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور شہر کی امام بارگاہوں پر بھی پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں








رپورٹ آصف شہزاد

محرم الحرام کے پیش نظر شہر بھر میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور شہر کی امام بارگاہوں پر بھی پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں ۔ پولیس حکام کے مطابق محرم الحرام کی وجہ سے فول پروف ناکہ بندیاں اور قریبی عمارتوں پر سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں اور افغان مہاجرین کے شہر کے اندر داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔پشاور پولیس اور ٹریفک پولیس نے مشترکہ طور پر اپنے سکیورٹی پلان تشکیل دیئے ہیں جبکہ شہر کے مختلف راستوں پر بڑے بڑے بلاکس لگا دیئے گئے ہیں ۔محرم الحرام کے پیش نظر گزشتہ روز پولیس نے ناکہ بندیوں پر گاڑیوں کی سخت چیکنگ شروع کر دی گئی ہے درجنوں کالے شیشوں والی اور بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کا چالان کیا گیا ہے ۔ سرائے  مسافر خانوں  ہوٹلوں اور تفریح گاہوں پر افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے درجنوں افغان مہاجرین کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ان کے شہر میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔پولیس حکام نے گزشتہ روز شہر کا دورہ کیا اور تمام انتظامات کا جائزہ لیا۔ پولیس افسران نے پولیس اہلکاروںکو ہدایت کی کہ وہ مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھیں اور کسی کو قانون ہاتھ میں نہ لینے دیں۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں کو ہدایت کی قانون ہاتھ میں لینے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے اوراگر کسی پولیس اہلکار نے اس سلسلے میں کسی غفلت کا مظاہرہ کیا تو اس کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔اسی طرح ٹریفک پولیس نے محرم الحرام کے دوران ٹریفک کی روانی کے لئے مختلف روڈ متعین کر دیئے ہیں۔

محرم الحرام کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے اندرون شہر جلوسوں کی نگرانی کے لئیاور امن و اقمان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے تین ہزارپولیس اہلکار تعینات کرلئے ہیں




رپورٹ آصف شہزاد
محرم الحرام کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے  اندرون شہر جلوسوں کی نگرانی کے 
لئیاور امن و اقمان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے تین ہزارپولیس اہلکار تعینات کرلئے ہیں جبکہ ایف سی کے سات پلاٹوںکو ہائی الرٹ کر دیا گیا جوسات محرم سے دس محرم الحرام تک پولیس کے ساتھ شہرمیں ڈیوٹی انجام دیں گی اورصورتحال کشیدہ ہونے پروزیراعلی خیبر پختونخواکی ہدایت پرفوج کے دستے بھی طلب کئے جا سکتے ہیں میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے اے سی اوپشاور حیبب اللہ عارف نے کہاکہ سپریم کمانڈ پوسٹ کوہائی کو پولیس کے حوالہ کیاگیاہے جبکہ اندرون شہرسات محرم سے سیل کرکے گاڑیوں کا داخلہ بندکیاجائے گااورغیرمتعلقہ لوگوں کا شہر میں داخلہ بند کیاجائے گا جبکہ اغزاداری کے جلوسوں سپیشل مجسٹریٹوں کی مرحلہ وارڈیوٹی لگائی ہیں۔ضلعی انتظامیہ نے فوکل پرسن اے سی اوپشاورکو مقررکرکے فورٹ روڈپرکنٹرول روم قائم کیاہے جس میں شہری اورجلوس کے منتظمین براہ راست اپنے مسائل سے انتظامیہ کو آگاہ کرسکتے ہے جس کا نمبر 091-9211338 پررابط ہکرسکتے ہے۔نویں اور دسویں محرم الحرام شہر کی فضائی نگرانی کا بھی امکان ہے۔اے سی او نے کہاکہ روایتی  32 جلوسوں کی سیکیورٹی کیلئے بہتر انتظامات کی ہے اورصحافیوں کی جلوس کی جگی انٹری اس دفعہ پاس کی بجائے پریس کارڈاورقومی شناختی کارڈ دکھانے پر کی جائے گی تاکہ صحافیوں کو مشکلات نہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ غیر روایتی جلوسوں کی اجازت امن وامان کی خراب صورتحال کی وجہ سے نہیں دی جائے گی تاہم جلوس کے گزرگاہوں میں لائٹس لگائی گئی ہیں جبکہ آئرن ٹاکیاں اورکھلے مین ہول کو بندکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جلوس کے ساتھ ٹاون عملہ بھی ہوگا اور میونسپل انسپکٹروں کو صفائی کی صورتحال مزید بہتر بنانے کی ہایت کی ہے۔

خیبرپختونخوا میں پاکستان مسلم لیگ(ن)میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ۔نئے مسلم لیگی اور پرانے مسلم لیگیوں کا جھگڑا شروع ہوگیا ہے



رپورٹ آصف شہزاد
 خیبرپختونخوا میں پاکستان مسلم لیگ(ن)میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ۔نئے مسلم لیگی اور پرانے مسلم لیگیوں کا جھگڑا شروع ہوگیا ہے۔جوں جوں الیکشن قریب آتے جارہے ہیں اس کے ساتھ مسلم لیگ(ن)میں اختلافات نے زورپکڑ لیا ہے ۔اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ(ق)سے شمولیت اختیار کرنے والے امیر مقام اور ان کے ساتھیوں کو پارٹی میں عہدوں پر اختلافات شروع ہو گئے ہیں۔اس وقت صوبے میں ملاکنڈ ڈویژن کے سات اضلاع کے صدورامیر مقام گروپ کے لوگوںکو صدارت سونپ دی گئی ہے جس پر پاکستان مسلم لیگ(ن)کے پرانے عہدیدار اور ورکر وں میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے اور ان سات اضلاع میں مسلم لیگ(ن)کی دو تنظیموں سے عہدیدار خود کو صدور مانتے ہیں جس سے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔پارٹی ذرائع کے مطابق ان سات صدور اورپشاورکے جنرل سیکرٹری کا عہدہ امیرمقام گروپ کو مرکزی صدر میاں نواز شریف کے کہنے پر دیا ہے لیکن اس فیصلے کو ماننے کے لئے پرانے مسلم لیگی تیار نہیں ہیں ۔پارٹی ذرائع کے مطابق اگر پارٹی نے پرانے ورکروں کے ساتھ یہی رویہ رکھا تو ورکر پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گے۔اس سے پہلے یہ اختلافات اس وقت سامنے آئے جب خواتین ونگ کی مرکزی جنرل سیکرٹری ممبر صوبائی اسمبلی شازیہ اورنگزیب نے ایبٹ آباد میں پریس کانفرنس کے ذریعے امیر مقام گروپ کی طاہر ہ بخاری کو خواتین ونگ کی صوبائی صدر نامزد کیا جس پر مسلم لیگ(ن)کے صوبائی صدر پیر صابر شاہ نے انہیں شوکاز نوٹس جار ی کردیا۔اس وقت پورے صوبے میں امیر مقام گروپ اور پیر صابر شاہ گروپ کے درمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔

تحریک انصاف کا امریکی انتخابات کے طرز پر پارٹی الیکشن سے قبل امیدواروں کے مابین بحث شروع کرنے کا اعلان



رپورٹ آصف شہزاد

پاکستان تحریک انصاف نے امریکی انتخابات کے طرز پر اپنے پارٹی الیکشن سے قبل امیدواروں کے مابین بحث شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے پہلے مرحلہ میں آج خیبر پختونخوا کے صدارتی امیدوار شوکت علی یوسفزئی، پرویز خٹک ، اسد قیصر اور دیگر صدارتی امیدواروں کے مابین مباحثہ ہوگا جو پارٹی کارکنوں کو اپنے پالیسیاں بیان کرینگے اور اس سلسلے میں 8سوالات پر بحث ہو گا جن میں انٹر پارٹی جبکہ چار گوڈ گورننس کے حوالے سے ہونگے ۔ اس بات کا اعلان تحریک انصاف پروفیشنل فورم کے ممبر عمران شہزاد نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ اس موقع پر عائشہ گلائی، رخشندہ ناز، ڈاکٹر خفیظ الرحمان اور جہانزیب خان بھی ان کے ہمراہ موجود تھے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے تاریخ میں پہلی بار پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا کے صدارتی امیدواروں کے لئے مباحثہ کا عمل شروع کردیا ہے اور دسمبر تک پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کو قیادت مل جائے گی جس کے لئے الیکشن کمشنر کا اعلان پہلے کیاگیا ہے مباحثہ کا مقصد پارٹی میں جمہوری عمل کو مضبوط کرنے اور امیدواروں کے پارٹی اور صوبہ کے حوالے سے منشور کو عوام اور پارٹی کارکنوں تک پہنچانا ہے اور اس وقت دنیا کے ترقی پزیر ممالک میں یہی طر ز انتخابات اپنا یا گیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس مقصد کے لئے پاکستان تحریک انصا ف نے پروفیشنل فورم کا شاخ بنایا ہے جس میں ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ٹیکنوکریٹس کو ممبر شب دی گئی ہے جو پارٹی کے لئے پالیسی وضع کریگی۔

خیبر پختونخوا میں 2012-13کے لئے تیتروں کے شکار کا سیزن کا آغاز





رپورٹ آصف شہزاد
خیبر پختونخوا میں 2012-13کے لئے تیتروں کے شکار کا سیزن کا آغاز 18نومبر2012بروز اتوار سے 3فروری 2013تک جاری رہے گا ۔ اس دوران قانونی شوٹنگ لائسنس رکھنے والوں کو بروز اتوار اور سرکاری تعطیل کے دن شکار کی اجازت ہو گی ۔ ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 8تیتر( بشمول سب اقسام کے ) فی کس شکار کرنے کی اجازت ہو گی اور شکار کے لئے خود کار ہتھیار بشمول ریپٹر بندوق کے استعمال کی ممانعت ہو گی محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا کیطرف سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق خصوصی شکارگاہوں میں شکار کی اجازت چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف خیبر پختونخوا کے جاری کردہ خصوصی پرمٹ کے ذریعے ہو گی ۔ ہنگو ، کوہستان ، ٹانک ، بحرین اور مٹہ سب ڈویژنوںکے علاوہ پورا صوبہ تیتروں کے شکار کے لئے کھلا رہے گا اس کے علاوہ شکار کی دیگر شرائط بھی ہوں گی جو کہ خیبر پختونخوا کے جنگلی حیات کے قانون مجریہ 1975ء اور اس کے تحت بنائے گئے ضوابط میںدی گئی ہیں 

پشاور مین محرم الحرام کا پہلا ماتمی جلوس آج 2محرم الحرام کو یکہ توت سے برآمد ہو گا
















پشاور(سٹاف رپورٹر)پشاور مین محرم الحرام کا پہلا ماتمی جلوس  آج 2محرم الحرام کو یکہ توت سے برآمد ہو گا امام بارگاہ باوا فضل سے جلوس ٹھیک 2بجے دن کو برآمد ہو گا جو کہ اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ آغہ مصطفیٰ شاہ محلہ خداداد  میں اختتام پذیر ہو گامقامی پولیس حکام اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جلوس کی سیکورٹی کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں جلوس کی نگرانی اخونزادہ مظفر علی اور نذر حسین کرینگے ۔

بین المذاہب ہم آہنگی خیبر پختونخواہ رجسٹرڈ کے زیر اہتمام ایک روزہ کانفرنس بعنوان" عالم انسانیت کیلئے کربلا کا پیغام"






رپورٹ آصف شہزاد
قومی امن کمیٹی برائے مذہبی ہم آہنگی خیبر پختونخواہ رجسٹرڈ کے صوبائی چیئرمین علامہ محمد شعیب نے کہا ہے کہ محرم الحرام کا مہینہ سب کیلئے محترم ہے کیونکہ حسین رضی اللہ تعالی عنہ کا پیغام تمام انسانیت کیلئے ہے اور ہمیں ان کے کردار سے سبق سیکھنا چاہئیے جنہوں نے ظالم کے سامنے ڈٹ کر قربانی دی لیکن رہتی دنیا کیلئے پیغام چھوڑ گئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی خیبر پختونخواہ رجسٹرڈ کے زیر اہتمام ایک روزہ کانفرنس بعنوان" عالم انسانیت کیلئے کربلا کا پیغام" منعقدہ امام بارگاہ آغا گل پشاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا- تقریب میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے ہارون سراب دیال  سکھ برادری کے سردار چرن جیت سنگھ  بلبل مدینہ مولانا محمد یونس  ریٹائرڈ کرنل سید محمد نقوی  پادری یوسف  علامہ ارشاد حسین کراروی  شیخ الحدیث مولانا عبداللہاوراخونزادہ مظفر سمیت دیگر مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی - کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پادری یوسف نے کہاکہ ہمیں ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کرنا ہوگا اور امن و اتحاد زندگی کیلئے ضروری ہے ہارون سراب دیال نے اپنے خطاب میں کہا کہ انسان کا خمیر محبت سے اٹھا ہے  انسانیت کا رشتہ سب سے بڑا رشتہ ہے اور ملک میں امن کے قیام کیلئے ہمیں خود کام کرنا ہوگا سردار چرن جیت سنگھ نے کہا کہ تمام مذاہب نے امن کا پیغام دیا ہے اور ہمیں حضور صلی اللہ علی والہ وسلم کے پیغام پر عمل کرنا چاہئیے جنہوں نے طائف میں اپنے جانی دشمنوں کو بھی معاف کیا ان کا کہنا تھا کہ گورونانک کا یہ پیغام کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں یہی محرم الحرام کا بھی پیغام ہے بلبل مدینہ مولانا محمد یونس نے کہا کہ مومن کا دل کعبہ ہے اور ایک انسان کی موت انسانیت کے موت کے مترادف ہے اگر امام حسین نے قربانی نہیں دی ہوتی تو آج اسلام نہ ہوتا ان کے کردار کو اپنے لئے مشعل ر اہ بنا کر ہمیں محبت کو فروغ دینا ہوگا اس موقع پر قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی خیبر پختونخواہ کے صوبائی چیئرمین علامہ محمد شعیب نے کہا کہ شرپسند عناصر اسلام کے داعیوں کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں - آج کے اس کانفرنس سے ثابت ہوگیا کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ تعصب کہیں پر نہیں کیونکہ ہندوبرادری سکھ برادری  عیسائی برادری سمیت اہل تشیع  و اہل سنت ایک ساتھ بیٹھے ہیں اور امن کے قیام کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں جس کی موجودہ دور میں بہت ضرورت ہے ان کا کہنا تھا کہ قومی امن کمیٹی کے کارکن انتظامیہ کیساتھ امام بارگاہوں کی سیکورٹی کیلئے کام کرینگے انہوں نے علماء کرام پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات بھلا کر عوام میں محبت کو فروغ دیں تاکہ ہماری مابین پائے جانیوالے اختلافات سے دشمن مزیدفائدہ نہ اٹھائے - تقریب کے آخر میں اخونزادہ مظفر نے قراردادیں پیش کی جسے متفقہ طور پر حاضرین نے منظور کیا قراردادوں میں پاکستان بھر میں بے گناہ افراد کی قتل کی مذمت کی گئی جبکہ کراچی  کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں مرنے والے مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردی کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے-

رپورٹ آصف شہزاد 
قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی خیبر پختونخواہ رجسٹرڈ کی یونین کونسل 19 پشاور کی کابینہ نے حلف اٹھا لیا حلف برداری کی تقریب امام بارگاہ آغا گل گنج  میں منعقد ہوا جس میںتنظیم کے صوبائی عہدیداروں سمیت صوبائی چیئرمین علامہ محمد شعیب نے بھی شرکت کی اس موقع پر صوبائی چیئرمین نے یونین کونسل 19 کی سطح پر بننے والی نئی کمیٹی کی کابینہ سے حلف لیا بعدازاں کابینہ کا نوٹیفیکیشن بھی نومنتخب کابینہ کے حوالے کردیا گیا -اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا محمد شعیب نے کہا کہ سوات  بنیر  مردان سمیت پشاور کے مختلف یونین کونسلوں میں قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی رجسٹرڈ خیبر پختونخواہ کی کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور دیگر علاقوں میں جاری ہے جس سے نہ صرف ہم یونین کونسل کی سطح پر امن کے قیام کیلئے کام کرسکیں گے بلکہ اس میں دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو شامل کرکے عملی طور پر ثابت کیا جائیگا کہ امن کے قیام کیلئے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد ایک ساتھ ہیں-


Thursday, November 15, 2012

قبائلی علاقوں میں موجود غیر ملکیوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ،سیکرٹری فاٹا سیکورٹی کا انکشاف


رپورٹ آصف شہزاد
سیکرٹری فاٹا سیکورٹی ڈاکٹر جمال ناصر نے انکشاف کیا ہے کہ قبائلی علاقوں میں مقیم غیر ملکیوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن فوج کررہی ہے جبکہ سرحدوں کی نگرانی بھی اسی کا کام ہے خاصہ دار فورس قبائلی عوام کی حفاظت کیلئے ہے پاکستان کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ منگل باغ کے خلاف آپریشن جاری ہغے جس میں کافی حد تک کامیابی ملی ہے اور بہت جلد یہ آپریشن مکمل کرلیا جائے گا سیکرٹری فاٹا سیکورٹی نے کہا کہ فاٹا میں پوست کی کاشت یا ہیروئن ساز فیکٹروں کی موجودگی کی کوئی اطلاع نہیں البتہ اکثر وبیشتر سمگلنگ کے دوران منشیات پکڑی جاتی ہخے ان کا کثیر حصہ افغانستان سے آتا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فاٹا میں امن وامان کی صورتحال بندوبستی علاقوں کے مقابلے میں کئی درجہ بہتر ہے انہوں نے قبائلی علاقوں میں انتخابات کیلئے حالات کو ساز گار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ فاٹا کے حالات انتخابات کے لئے موزوں نہیں ہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ قبائلی علاقوں میں عام انتخابات کیلئے ماحول نہایت ساز گار ہے اور پر امن حالات کے باعث الیکشن کا انعقاد ممکن ہے سیکرٹری فاٹا نے مزید کہا کہ خاصہ دار فورس کا اس سے تعلق نہیں بلکہ قبائلی عوام کا تحفظ اسکی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عسکری کارروائی مذاکرات کے دونوں آپشن استعمال کئے جاتے ہیں تاہم جہاں کارروائی جاری ہے وہاں دہشت گردوں کے خلاف آرمی آپریشن کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طور خم کے راستے نیٹو سپلائی جاری ہے اور اس حوالے سے ہمیں کوئی شکایت یا مشکلات درپیش نہیں ہیں فاٹا میں کام کرنے والی این جی اوزکے اہلکاروں بالخصوص خواتین کو حتی الوسیع تحفظ فراہم کیا جاتا ہے اس وقت قبائلی علاقوںمیں خواتین کی بہبود اور ترقی کے لئے بیشتر ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے مجموعی طور پر حالات قابو میں ہیں اورشرپسند عناصر کسی بڑی کارروائی کی جرات نہیں کرسکتے انہوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ فاٹا میں پولیو کی مہم ناکام ہوچکی ہے سیکرٹری فاٹا نے کہا کہ وزیر ستان کے سوا کسی بھی قبائلی ایجنسی میں پولیو کی مہم متاثر نہیں ہوئی وزیر ستان میں بھی پولیو مہم کا متاثر ہونا محض اسو جہ سے  ہے کہ آپریشن کے باعث کافی لوگ نقل مکانی کرچکے ہیں اس حوالے سے کچھ حد تک مشکلات درپیش ہیں انہوںنے کہا کہ پولیو کی خواتین اہلکار فاٹا میں بچوں کو گھر گھر جاکر پولیو کے قطرے پلا رہی ہیں اس حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہوں کا حقیقت سے کچھ تعلق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ تعمیر ی اور ترقیاتی منصوبے فاٹا میں ترقی اورخوشحالی کا انقلاب لے کر آئیں گے ۔