رپورٹ آصف شہزاد
پاکستان پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا کے نئے صدر کے آنے کے بعد پارٹی کو نقصان پہنچانے اور نا پسندیسہ ورکروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف سے مستعفہ ہو کر واپس پی پی پی میں شمولیت اختیار کرنے والے سابق وزیر افتخار جھگڑا کے شمولیتی جلسہ میں صوبائی صدر انور سیف اللہ خان کے موجودگی میںضلعی صدر اور پی ایس ایف کے صدر سمیت دیگر کارکنوں میں تلخ کلامی ہو گئی اور بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی جس میں صوبائی صدر نے عافیت جانتے ہوئے وہاں سے رفو چکر ہونے میں ہی خیریت جانی اور وہ کھانا کھائے بغیر میدان سے دوسرے کمرے میں چلے گئے اس موقع پر ضلعی صدر اور دیرینہ ورکروں کے مابین گھمسان کی جنگ ہوئی جس کو کور کرنے کے لئے وہاں موجود صحافیوں نے اس حسین منظر کی تصویر کشی کرنے کی کوشش کی تو ورکرز کو برا لگا کہ کہیں ان کو اصلیت عوام کے سامنے نہ آ جائے تو انہوں نے صھافیوں سے کیمرے بھی چھین لئے اور ان کو دھکے دئیے اس سارے معاملے کو دیکھتے ہوئے جلسہ کے میزبان اور نئی شمولیت کرنے والے افتخار حسین جھگڑا اور ایم این اے عاصمہ عالگیر نے ضلعی صدر اور پارٹی ورکروں کو سمجھایا کہ ایسا نہا کیا جائے جس پر ان کی بھی نہیں سنی گئی تو انہوں نے سختی سے کام لیا تو اس جنگ میں بیچ بچائو ممکن ہوا اس تمام صورتھال کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی ضلع پشاور نے خصوصی اجلاس بلا لیا اور جلسہ گاہ کو میدان جنگ بنانے والے ورکروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا پی پی پی ضلع پشاور کا اہم اجلاس حجرہ حاجی ابراہیم خان بخشی پل پشاور میں منعقد ہواضلعی صدر ایم پی اے ملک طہماش خان نے صدارت کی ضلعی سینئر نائب صدر ملک سرتاج خان دوران پور اور جنرل سیکرٹری سابق ناظم غضنفر علی خان نے بھی اس خصوصی اجلاس مین شرکت کی الاس میں پی پی پی ڈسٹرکٹ پشاور کے سابق سیکرٹری اطلاعات جہانزیب کُکڑاور ٹائون ٹو کے سابق صدر سابق ناظم گوہر علی کی بنیادی رکنیت فوری طور پر پارٹی کی ڈسپلن کی خلاف ورزیوں ،صوبائی صدر کی تقاریب میں ہلڑ بازی کرنے پرمعطل کر دی گئی اور ان کو شوکاز نوٹس ہاتھوں میں تھمانے کا فیصلہ ہو
No comments:
Post a Comment