Friday, December 7, 2012


رپورٹ آصف شہزاد اعوان۔
 قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاور میں انوکی ریسلنگ فار پیس فیسٹول میںفری سٹائل ریسلنگ مقابلوں نے شائقین پشاور کے دل جیت لئے ۔ تقریب کے مہما ن خصوصی صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخارحسین تھے ۔عالمی شہرت یافتہ جاپانی ریسلر محمد حسین انوکی اور ان کی ٹیم جب ریلسنگ فار پیس فیسٹیول میں شرکت کیلئے قیوم سٹیڈیم پشاور پہنچے تو خیبر پختونخواکے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین ،وزیر کھیل سید عاقل شاہ اور خیبر پختونخواکے باسیوں کی بڑی تعداد نے ا نہیں خوش آمدید کہا۔اس موقع پر چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے کھیل شگفتہ ملک ایم پی اے ،سیکرٹری کھیل سید جمال الدین شاہ،سیکرٹری اطلاعات عظمت حنیف اورکزئی اورڈائریکٹر جنرل سپورٹس الطاف عمر زئی بھی موجود تھے۔معززمہمانوں کو روایتی چترالی ٹوپیاں اور چادریں پہنائی گئیںاس موقع پر خٹک ڈانس،محسود ڈانس،پیرا گلائیڈنگ،پیٹو گرم،کبڈی،گلی ڈنڈا اورہارس ڈانس کے مظاہرے پیش کئے گئے۔معززمہمانوں کااستقبال امن کی علامت کبوتروں کو ہوا میں چھوڑ کر اور بھرپور تالیوں سے کیا گیا۔سید عاقل شاہ نے امن کی خاطر پشاور میں ریسلنگ کے مقابلے منعقد کرنے پر انوکی، اس کی ٹیم ، آنے والے تمام مہمانوں اور تماشائیوں کو خوش آمدید کہا۔اس موقع پر صوبا ئی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے باضاطہ اعلان کرکے فیسٹول کا آغاز کیا  فیسٹول کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیاگیا جس کے بعد دونوں ملکوں کے قومی ترانے سنائے گئے ، ، یونیورسٹی ٹائون گرلز ہائی سکول کی بچیوں نے بینڈکے ساتھ خوبصورت مارچ پاسٹ پیش کیا،جسکے بعد پولیس بینڈ، خٹک ڈانس، چترالی ڈانس،روایتی کھیلوں میں کبڈی ، پٹول گرم سے سٹیڈیم میں موجود تماشائیوں نے خوب انجوائے کیا  جاپانی پہلوانوں کے مابین پانچ مقابلے ہوئے جن میں  شوگن اوکاماٹو نے جواکیرا ، کاواگوچی نے جاکوسو، کینڈو کیشن نے نوبویوکی کاراشنگ، اتوشی ساواڈانے سینی چی سوزوکا وا جبکہ کازویو کی فوجیتا نے ہیڈیکی سوزوکی کو شکست دی ، فری سٹائل ریسلنگ کیلئے انٹر نیشنل معیار کے رنگ کی تیاری مہمان ماہرین نے کی ۔ اس مقصد کیلئے مطلوبہ سامان بھی وہ خود جاپان سے لے کر آئے تھے   تماشائی خٹک ڈانس ، چترالی ڈانس ۔ روایتی گانوں کے ساتھ بھنگڑاڈالتے رہے ۔ منچلوں نے خوب نعرہ بازی بھی ، ایسا لگتا تھا کہ پورا خیبر پختونخوا ہی ریسلنگ ایونٹ کو دیکھنے قیوم سٹیڈیم آیا ہے ،فری انٹری کی وجہ سے کثیر تعداد میں تماشائیوں نے سٹیڈیم کا رخ کیااور مقابلوں سے لطف اندوز ہوتے رہے ۔ بین لاقوامی ایونٹ کو کسی بھی خطرے سے محفوظ بنانے کیلئے سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے شائقین کو جامع تلاشی کے بعد گرائونڈ میں داخل ہونے کی اجازت ملتی جبکہ سٹیڈیم کے چاروں اطراف بھی سیکورٹی کیلئے بھاری پولیس کی نفری تعینات تھی ۔

محمد حسین انوکی پہلوانکا کہنا تھا کہ پاکستان آنے کا مقصد دنیا بھر میں امن کا پیغام عام کرنے اور پاکستان میں ریسلنگ کے فروغ دینا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستانی پہلوانوں میں بہت ٹیلنٹ ہے اس سے پہلے وہ 1976 اور 1984 ء کے دوران چار مرتبہ پاکستان آچکے ہیںپاکستان آنے سے قبل انہیں ڈرایا جاتا تھا لیکن میری اس شہر کے ساتھ جذباتی وابستگی  ہے اس لئے میں یہاں اکر دیکھنا چاہتا تھا کہ یہاں کو ن سی دہشت گردی ہورہی ہے مجھے پاکستانیوں سے بے پناہ پیار اور خلوص ملا۔ انہوں نے ماضی کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ جھارا کیساتھ ان کی کشتی بہت مشہور ہے لیکن وہ اکرم پہلوان کے ساتھ کراچی میں 1976 میں ہونے والے مقابلے کو سب سے زیادہ یاد کرتے ہیںانہوں نے کہا کہ پشاور کے عوام نے ان کو جو عزت اور پیار دیا وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔ اور یہاں پر ایونٹ منعقد کرکے بہت خوشی محسوس کررہا ہوں ۔ جو بیان نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا اور انشاء ان کی کوشش ہوگی کہ وہ ہر سال پاکستان اس قسم کے ایونٹ کا باقاعدہ انعقاد کرے ۔

ریسلنگ فار پیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا کہ خیبر پختونخواکے صوبائی دارالحکومت پشاور میں انوکی ریسلنگ فار پیس فیسٹیول کے انعقاد اور اس سے پہلے چار نیشنل ایونٹس کے انعقاد سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ یہاں ہر قسم کے کھیلوں کیلئے حالات ساز گار ہیں اور یہاں کے لوگ امن سے محبت اور دہشت گردی سے نفرت کرتے ہیں۔وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے ریسلنگ فار پیس  فیسٹیول کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیاکو کھیلوں اور سیاحتی سرگرمیوں کے ذریعے امن کا پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی ہم پر مسلط کر دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ ہم امن پسند لوگ ہیں اور امن کی خاطر جانوں کے نذرانے بھی پیش کئے ہیں اور اس عظیم مقصد کی خاطرآئندہ بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے محکمہ کھیل خصوصاً وزیر کھیل و سیاحت سید عاقل شاہ کو اس بین الاقوامی ایونٹ کے انعقاد اور دیگر مثبت سرگرمیاں بحال کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے عالمی شہرت یافتہ ریسلر محمد حسین انوکی کا بھی شکریہ اداکیاجنہوں نے بلا خوف و خطر دہشت گردی سے متاثرہ صوبے کا دورہ کیااور یہاں کے لوگوں کو سکون و خو شی کے کچھ لمحات فراہم کئے اور ان کا حوصلہ بڑھایا۔انہوں نے اس عزم کااظہار کیاکہ ہم پشاور میں اس طرح کے قومی اور بین الاقوامی ایونٹس کاخیر مقدم کریں گے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہم عزت سے جئیں گے اور بے عزتی کی زندگی پر موت کو ترجیح دیں گے لیکن دہشت گردوں کے سامنے نہیں جھکیں گے بلکہ انہیں کیفر کردار تک پہنچانے تک یہ جہاد جاری رکھیں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس ایونٹ کی طرح 8اور9دسمبر کو باچا خان انٹر نیشنل ریسلنگ فار پیس چیمپئن شپ جس میں انڈیا،سری لنکا،بنگلہ دیش،افغانستان اور پاکستان کی ٹیمیں شرکت کریں گی کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنائیں گے۔انہوں نے عوام سے ا پیل کی کہ وہ انوکی ریسلنگ فار پیس فیسٹیول کی طرح باچاخان انٹر نیشنل پیس ریسلنگ چیمپئن شپ میں بھی بھرپور شرکت کریں۔

 نوکی پہلوان کا 2012 میں  چوتھی بار پاکستان کا دورہ ہے ، پہلی مرتبہ1977جبکہ آخری بار 1986 میں دورہ کیا، اسلام قبول کرکے محمد حسین نام رکھنے کے بعدان کا پاکستان کا پہلا دورہ  ہے محمد حسین انوکی پہلوان 6 سال تک  جاپانی پارلیمنٹ کا رکن رہا، ہمیشہ امن اور سلامتی کیلیے کام کرنے کو پہلی ترجیح سمجھا، حالیہ دورہ  پاک جاپان دوستی کے 60 سال مکمل ہونے کے حوالے سے خاصا اہم ہے،اور ان کا پاکستان آ نے کا مقصد بھی امن کا فروغ ہے  جاپان کے سابق عالمی چیمپئن اور موجودہ رکن پارلیمنٹ انوکی چین ، روس، جنوبی افریقہ کے ساتھ جاپان کے تعلقات کو بہتر بنانے اور عراق جنگ سے قبل صدام حسین کی حکومت سے جاپانی 36 سفارتکاروں کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کرچکے ہیں اس امن مشن کے تحت انہوں نے پاکستان میں ریسلنگ کے فروغ اور پاکستان کے سافٹ امیج کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کیلئے ریسلنگ فیسٹول  کا انعقاد کیا جس کے تمام اخراجاتانہوں نے خود برداشت کئے



No comments: