Monday, February 13, 2012

عوامی نیشنل پارٹی کی سابق صوبائی صدر بیگم نسیم ولی خان نے عمران خان کی سونامی کا حصہ بننے کا فیصلہ



پشاور ( )خیبر پختونخوا کی سیاسی میدان میں تاریخی تبدیلی اور بہت بڑا سیاسی دھماکہ آنے کو ہے جہاں عوامی نیشنل پارٹی کی سابق صوبائی صدر بیگم نسیم ولی خان نے عمران خان کی سونامی کا حصہ بننے کا فیصلہ ۔خیبر پختونخوا کی حکمران جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اسفندیار ولی خان اور وزیر اعلیٰ پختونخوا کی خالہ بیگم نسیم ولی خان نے عمر کے آخری حصے میں پارٹی کی جانب سے تذلیل کئے جانے کے قریبی حلقوں سے تفصیلی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا اور اس امر پر اتفاق ہوا کہ وہ تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں۔مصدقہ زرائع کے مطابق خان عبدالولی خان کے ایام زندگی میں عوامی نیشنل پارٹی پر بیگم نسیم ولی خان مظبوط گرفت رکھتی تھیں تاہم ولی خان کی رحلت کے بعد بیکم نسیم ولی اور ان کے قریبی پارٹی راہنمائوں اور ساتھیوں کو نہ صرف کا رنر کیا گیا بلکہ بعض کو پارٹی سے بے عزتی کے ساتھ بیدخل کیاگیا۔زرائع کے مطابق ان افعال کے بعد پارٹی پر اسفندیار ولی خان نے اپنی گرفت مظبو ط کی اور اپنے اعتماد کے ساتھیوں کو پارٹی عہدے تقسیم کئے گئے ۔رواں ماہ کے دوران ہونیوالے سینٹ انتخابات کیلئے پارٹی کیلئے بیش بہاں قربانیاں دینی والی بیگم نسیم ولی کو ٹکٹ نہ دیکر عملا پارٹی سے نکال دیا گیا ۔زرائع نے بتایا کہ بیگم نسیم ولی نے پارلیمانی بورڈ کی جانب سے سینٹ ٹکٹ نہ دینے کے فیصلے کو متعصابہ اور جانبدارانہ فیصلہ قرار دیا ہے جس کے بعد انہوں نے قریبی حلقوں کے ساتھ وسیع مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی زندگی کی آخری سیاسی جنگ تحریک انصاف کے پلیٹ فارم پر لڑیگی اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ انکا تحریک انصاف کی اہم شخصیت کے ساتھ رانبطہ ہوا ہے۔اس دوران فیصلہ کیا گیا کہ بیگم نسیم ولی اعک عوامی جلسے کے دوران تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کریگی توقع ظاہر کی گئی ہے کہ جلسے میں عمران خان بھی شرکت کرینگے۔

No comments: