Wednesday, February 15, 2012

فاٹا سے سینیٹ کے امیدوار نے سیٹوں کی بندر بانٹ تاریخ کی بد ترین کرپشن قرار دے دیا


خیبر ایجنسی سے فاٹا کی نشست پر سینٹ کے امیدوار حسین آفریدی اور فاٹا لائرز فورم کے قائدین نے فاٹا میں ووٹوں کی خرید وفروخت اور سیٹوں کی بندر بانٹ کو تاریخ کی بدترین کرپشن قرار دیتے ہوئے عدالت عالیہ پشاور اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سینٹ کے انتخابات کیلئے فاٹا میں ہونے والی غیر قانونی غیر آئینی اور تاریخ کی سنگین برائی کو روکنے کیلئے فاٹا میںانتخابی عمل روکنے کا حکم دیا جائے اور وفاق کی طرز پر فاٹا کیلئے سینیٹروں کا انتخاب پوری قومی اسمبلی کے ذریعے کرائی جائے یہ مطالبہ انہوں نے گذشتہ روز پریس کلب پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا فاٹا لائرز فورم کے صدر اعجاز مومند ایڈوکیٹ جنرل سیکرٹری سمیع اللہ آفریدی ایڈوکیٹ اور جائنٹ سیکرٹری خیال محمد مومند بھی اس موقع پر موجود تھے مقررین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے اراکین قومی اسمبلی کی کرپشن بے نقاب کر نے کیلئے عدالتی کمیشن مقرر کیا جائے اور ملوث اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دے کر انہیں قرار واقعی سزا دی جائے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ فاٹا سے سینٹ کی چار نشستیں اراکین قومی اسمبلی نے اپنے رشتہ داروں میں بانٹ دی ہیں جبکہ 12میں سے 8اراکین قومی اسمبلی کو 24کروڑ روپے ادا کرنے کی اطلاعات میڈیا پر آچکی ہیں مقررین نے کہا کہ اراکین قومی اسمبلی نے قبائلی علاقوں میں کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا اس کے برعکس کرپشن کی ایسی داستانیں رقم کررہے ہیں جس سے نہ صرف قبائلی علاقوں بلکہ پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہورہی ہے مقررین نے کہا کہ فاٹا میں مخصوص اراکین قومی اسمبلی کی مناپلی اور اجارہ داری ختم کرنے کیلئے فاٹا کے الیکشن ملتوی کئے جائیں اور قبائلی سینیٹروں کا انتخاب قومی اسمبلی پر چھوڑ ا جائے جس میں مخلص اور دیانتدار لوگوں کو آگے آنے کے مواقع مل سکیں انہوں نے واضح کیا کہ فاٹا کے اراکین اسمبلی کی کرپشن کیخلاف سڑکوں پر احتجاج کرینگے عدالتوں میں قانونی جنگ لڑیں گے۔

No comments: