خیبر ایجنسی سے فاٹا کی نشست پر سینٹ کے امیدوار حسین آفریدی اور فاٹا لائرز فورم کے قائدین نے فاٹا میں ووٹوں کی خرید وفروخت اور سیٹوں کی بندر بانٹ کو تاریخ کی بدترین کرپشن قرار دیتے ہوئے عدالت عالیہ پشاور اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سینٹ کے انتخابات کیلئے فاٹا میں ہونے والی غیر قانونی غیر آئینی اور تاریخ کی سنگین برائی کو روکنے کیلئے فاٹا میںانتخابی عمل روکنے کا حکم دیا جائے اور وفاق کی طرز پر فاٹا کیلئے سینیٹروں کا انتخاب پوری قومی اسمبلی کے ذریعے کرائی جائے یہ مطالبہ انہوں نے گذشتہ روز پریس کلب پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا فاٹا لائرز فورم کے صدر اعجاز مومند ایڈوکیٹ جنرل سیکرٹری سمیع اللہ آفریدی ایڈوکیٹ اور جائنٹ سیکرٹری خیال محمد مومند بھی اس موقع پر موجود تھے مقررین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے اراکین قومی اسمبلی کی کرپشن بے نقاب کر نے کیلئے عدالتی کمیشن مقرر کیا جائے اور ملوث اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دے کر انہیں قرار واقعی سزا دی جائے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ فاٹا سے سینٹ کی چار نشستیں اراکین قومی اسمبلی نے اپنے رشتہ داروں میں بانٹ دی ہیں جبکہ 12میں سے 8اراکین قومی اسمبلی کو 24کروڑ روپے ادا کرنے کی اطلاعات میڈیا پر آچکی ہیں مقررین نے کہا کہ اراکین قومی اسمبلی نے قبائلی علاقوں میں کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا اس کے برعکس کرپشن کی ایسی داستانیں رقم کررہے ہیں جس سے نہ صرف قبائلی علاقوں بلکہ پاکستان کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہورہی ہے مقررین نے کہا کہ فاٹا میں مخصوص اراکین قومی اسمبلی کی مناپلی اور اجارہ داری ختم کرنے کیلئے فاٹا کے الیکشن ملتوی کئے جائیں اور قبائلی سینیٹروں کا انتخاب قومی اسمبلی پر چھوڑ ا جائے جس میں مخلص اور دیانتدار لوگوں کو آگے آنے کے مواقع مل سکیں انہوں نے واضح کیا کہ فاٹا کے اراکین اسمبلی کی کرپشن کیخلاف سڑکوں پر احتجاج کرینگے عدالتوں میں قانونی جنگ لڑیں گے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment