Thursday, December 20, 2012

محکمہ صحت خیبرپختونخوا میں سینئر ترین ڈاکٹروں کی بھاری اکثریت کی دہری شہرت اور آمدن میں ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے


رپورٹ آصف شہزاد اعوان 
 محکمہ صحت خیبرپختونخوا میں سینئر ترین ڈاکٹروں کی بھاری اکثریت کی دہری شہرت اور آمدن میں ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے ذرائع کے مطابق مختلف شعبوں میں سپیشلائرزیشن کرنے والے گریڈ 18 سے 21 تک کے پروفیسر لیول کے ڈاکٹروں کی اکثریت کے پاس امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت کئی دیگر ممالک کے پاسپورٹ ہیں جو سال میں ایک سے زائد مرتبہ بیرون ممالک جاتے ہیں ذرائع کے مطابق مذکورہ ڈاکٹر جب کسی سیمینار یا تربیتی ورکشاپ میں شرکت کیلئے بیرون ممالک جاتے ہیں تو ادویات کی کمپنیاں ان ڈاکٹروں کیلئے ٹکٹ اور اخراجات وغیرہ کا اہتمام کرتی ہیں جبکہ مذکورہ ڈاکٹر اپنے محکمے سے بھی ٹی اے ڈی اے وغیرہ وصول کرتے ہیں مذکورہ ڈاکٹروں نے اپنے نجی کلینکس میں اپنی معائنہ فیس 500 سے 1000 روپے تک رکھی ہے۔ مذکورہ ڈاکٹروں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ اپنے پرائیویٹ کلینکس میں 30 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک یومیہ کماتے ہیں مگر اپنی اس آمدن میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کرتے جبکہ اس دوران کلینیکل لیبارٹریوں اور ادویہ ساز کمپنیوں کی طرف سے ان کی ادویات تجویز کرنے کے عوض الگ نوازشات کی جاتی ہیں ذرائع نے حیات آباد میں قائم ہونے والے اعلیٰ پائے کے ایک پرائیویٹ ہاسپٹل کے بارے میں بتایا ہے کہ اس کے مالکان آئرلینڈ کے شہریت یافتہ ہیں مگر اپنی آمدن بڑھانے کیلئے انہوں نے آئرلینڈ کو چھوڑ کر پشاور کے غریب عوام کا انتخاب کیا ہے مذکورہ ہاسپٹل میں 20 کے لگ بھگ ڈاکٹر ہیں اور ہر ڈاکٹر 40 مریض دیکھتا ہے اور اس کے عوض غریب عوام سے لاکھوں روپے وصول کئے جاتے ہیں جوکہ مجبور لوگ اپنے اثاثے اور املاک فروخت کرکے پورا کرتے ہیں۔

Sunday, December 16, 2012

جمعیت علماء اسلام(ف)کے قائد مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ قبائل کے سیاسی مستقبل کے بارے میں فاٹا کے عوام اس وقت تک کوئی رائے نہیں دیں گے جب تک قبائل میں امن قائم کر کے قبائل کی سابقہ پوزیشن بحال نہ ہ





رپوٹ آصف شہزاد

جمعیت علماء اسلام(ف)کے قائد مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ قبائل کے سیاسی مستقبل کے بارے میں فاٹا کے عوام اس وقت تک کوئی رائے نہیں دیں گے جب تک قبائل میں امن قائم کر کے قبائل کی سابقہ پوزیشن بحال نہ ہوانہوں نے کہا کہ امن کے قیام کیلئے تمام فریقوں کے درمیان خلاء کو ختم کرنا ہوگی جس کیلئے جے یو آئی کا نمائندہ جرگہ کردار اداکرے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہ پشاور میں قبائلیوں کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہو ئے کیا اس موقع پر ان کے ھمراہ سابق وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی ،مولانا عطاالرحمان اور دیگر قائدین موجود تھے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ قبائل کا یہ جرگہ تمام قبائل کا نمائندہ جرگہ کہلائے گا۔قبائل کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ قبائل کا یہ نمائندہ جرگہ ہی کرے گااورتمام قبائل اس کے فیصلوں کے پابند ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ قبائل کا یہ بااختیار جرگہ تجویز کرتا ہے کہ فاٹاکے سیاسی مستقبل کا اختیار قبائلی عوام کا ہے اور حکومت ان کیمرضی حاصل کئے بغیران پر کسی قسم کا فیصلہ مسلط نہ کرے اور ایوان صدر  پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی فاٹا کے متعلق کوئی فرمان  قانون یا قرارداد صادر کرنے میں توقف کرے جب تک کہ قبائل کے اس نمائندہ جرگہ کو اعتماد میں نہ لیا جائے ۔قبائل کے سیاسی مستقبل کے بارے میں فاٹا کے عوام اس وقت تک کوئی رائے نہیں دیں گے جب تک قبائل میں امن قائم کر کے قبائل کی سابقہ پوزیشن بحال نہ ہو ۔ فضل الرحمان نے کہاکہ فاٹا میں قیام امن کے لئے قبائل کا نمائندہ جرگہ اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے نمائندہ جرگہ افغانستان میں بیرونی مداخلت بند کرے امریکہ اور نیٹو کے انخلاء کا مطالبہ کیا جاتا ہے اور افغانستان میں جامع سیاسی حل کی مکمل حمایت کی جاتی ہے۔قبائلی علاقوں اور صوبہ پختونخوا کے شورش زدہ علاقوں میں قیام امن کے لئے پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیا جائے اور خارجہ تعلقات کے لئے پارلیمنٹ کی منظورشدہ قراردادوں پر مبنی نئی خارجہ پالیسی مرتب کی جائے ۔قبائل میں امن کا قیام ہمارا بنیادی نصب العین کہلائے گا۔قبائل کی اقتصادی و معاشی پسماندگی اور جہالت کے خاتمے کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں اور قبائلی علاقوں کو پاکستان کے دوسری مراعات یافتہ علاقوں کے معیار پر لانے کے لئے منصوبہ بندی کی جائے۔انہوں نے کہاکہ قیام امن کاموثر ذریعہ مذاکرات ہیں جرگہ موجودہ صورتحال میں تمام فریقوں کو مذاکرات کی دعوت دیتا ہے یہ نمائندہ جرگہ حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے اپنی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے قبائلیوں پر ڈرون حملے بند کرائے اورفوجی آپریشنز کا سلسلہ ختم کیا جائے۔قبائل کے لئے اپنے گھروں تک رسائی میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں اور راستوں میں ان کی بے عزتی اور رسوائی کے لئے قائم پھاٹکوں کا خاتمہ کیا جائے تاکہ ان کی خودداری اور عزت نفس مجروح نہ ہو ۔قبائلی عوام کی جو جانی اورمالی تباہی ہوئی ہے فی الفور انکاازالہ کر کے معاوضہ ادا کیا جائے۔انہوں نے پشاور ائر پورٹ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کہ واقعہ افسوس ناک ہیان کا کہنا تھا کہ 10سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا حصہ ہیں لیکن دہشت گردی بڑھی ہے نہ کہ کم ہوئی  انہوں نے کہا کہ 19نومبر کو پشاور میں ہونے والے جرگے کے نقاط کو آج کے جرگے میں حتمی منظوری دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ یہ جر گہ تمام سیاسی پارٹیوں کی مشاورت سے بنایا گیا ہے جس پر کسی بھی پارٹی کو کوئی تحفظات نہیں ہیں اسلئے یہ جرگہ قبائل کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرے گا اور تمام قبائل اس کے فیصلوں کے پابند ہوں گے،انہوں نے کہاکہ قبائل کا یہ بااختیار جرگہ تجویز کرتا ہے کہ فاٹاکے سیاسی مستقبل کا اختیار قبائلی عوام کا ہے اور حکومت ان کی مرضی حاصل کئے بغیران پر کسی قسم کا فیصلہ مسلط نہ کرے اور ایوان صدر  پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی فاٹا کے متعلق کوئی فرمان  قانون یا قرارداد صادر کرنے میں توقف کرے جب تک کہ قبائل کے اس نمائندہ جرگہ کو اعتماد میں نہ لیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ قبائل کے سیاسی مستقبل کے بارے میں فاٹا کے عوام اس وقت تک کوئی رائے نہیں دیں گے جب تک قبائل میں امن قائم کر کے قبائل کی سابقہ پوزیشن بحال نہ ہو ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ نمائندہ جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغانستان میں بیرونی مداخلت بند کرے اورغیر ملکی افواج کا انخلا یقینی بنائے جبکہ قبائل میں ڈرون حملے اور فوجی آپریشنز کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ قبائلی علاقوں اور صوبہ پختونخوا کے شورش زدہ علاقوں میں قیام امن کے لئے پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیا جائے اور خارجہ تعلقات کے لئے پارلیمنٹ کی منظورشدہ قراردادوں پر مبنی نئی خارجہ پالیسی مرتب کی جائے ۔قبائل کی اقتصادی و معاشی پسماندگی اور جہالت کے خاتمے کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں اور قبائلی علاقوں کو پاکستان کے دوسری مراعات یافتہ علاقوں کے معیار پر لانے کے لئے منصوبہ بندی کی جائے۔انہوں نے کہاکہ قیام امن کاموثر ذریعہ مذاکرات ہیں جرگہ موجودہ صورتحال میں تمام فریقوں کو مذاکرات کی دعوت دیتا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگرتمام کو فریقوں کو قریب لایا گیا تو امن کا قیام ممکن ہو گا انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت امریکی ایماء پر اآئی لیکن انہوں نے امریکہ کے مسائل حل کئے اور نہ ہی عوام کے بلکہ میل کو مزید بحرانوں میں دھکیل دیا۔

اچاخان انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر حملے میں ملوث پانچ شدت پسندوں کو پاک فوج اور پولیس کے مشترکہ آپریشن میں ہلاک کردیاگیا




رپورٹ آصف شہزاد

باچاخان انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر حملے میں ملوث پانچ شدت پسندوں کو پاک فوج اور پولیس کے مشترکہ آپریشن میں ہلاک کردیاگیا سی سی پی او پشاورامتیاز الطاف کے مطابق تین شدت پسند فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک جبکہ دو نے گرفتار ی کے خوف سے خود کو دھماکے سے اڑادیا کارروائی کے دوران تین خودکش جیکٹس کو بھی بم ڈسپوزل اسکواڈ نے نکارا بنادیا انہوں نے کہاکہ دو مشتبہ افراد کوبھی گرفتار کرلیاگیاہے جن سے تحقیقات جاری ہیں  انہوں نے کہاکہ گزشتہ رات سے شروع کیا جانے والا آپریشن کلین اپ کامیابی سے پایہ تکمیل کو پہنچ چکاہے جبکہ پائوکہ کے زیر تعمیر عمارت کو شدت پسندوں سے کلئیر کروالیاگیاہے۔حیات آباد پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او بشیر داد خان نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے تین دہشت گرد اور دو خودکش حملہ آوروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ آپریشن کے دوران پولیس کانسٹیبل سریرخان شہید جبکہ دو پولیس اہلکارضیا اللہ خان اور سیف الرحمن زخمی ہوئے انہوں نے کہاکہ پائوکہ کے علاقے میں ایک زیر تعمیر عمارت میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے عمارت کامحاصرہ کرلیااور شدت پسندوں کو ہتھیار ڈالنے کو کہا۔تاہم شدت پسندوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ شروع کردی پولیس کی جوابی کارروائی سے تین شدت پسند موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ دو خودکش حملہ آروں نے گرفتاری کے خوف سے اپنے آپ کو اڑادیا انہوں نے کہاکہ یہی حملہ آور گزشتہ رات باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر حملے میں ملوث تھے واضح رہے کہ پائوکہ گائوں باچہ خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے مغرب کی جانب دوکلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جہاں پر حملہ آوروں نے ایک زیر تعمیر عمارت میں پنالی تھی بعدازاں پولیس نے شدت پسندوں کی لاشوں کو جائے وقوع سے ہٹادیااور تفتیش شروع کردی۔آپریشن مکمل ہونے کے بعد لوگوں نے اطمینان کی سانس لی۔

خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع میں یکم جنوری 2012سے 30نومبر2012 تک48 دھماکے ہوئے جن میں خودکش دھماکے بھی شامل ہیں





رپورٹ آصف شہزاد
رواں سال میں دستیاب اعدادوشمار کے مطابق پشاورسمیت صوبہ خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع میں یکم جنوری 2012سے 30نومبر2012 تک48 دھماکے ہوئے جن میں خودکش دھماکے بھی شامل ہیںان دھماکوںمیں 60افراد جاں بحق اور 340افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ عسکریت پسندوں نے خیبر پختونخواہ سمیت پشاور اور فاٹا میں 13سے زائد سکولوں کو بموں سے اڑایاہے۔ان تباہ ہونے والے سکولوں میں ایک مڈل، چار بوائز، تین گرلز، چھ پرائمری سکول شامل ہیں پشاور اور خیبر پختونخواہ کے دیگر اضلاع ،فاٹا،وزیرستان میں ہونے والے خودکش اور بم دھماکوں کی تفصیلی رپورٹ میںخیبر پختونخواہ کے مختلف اضلاع میں یکم جنوری 2012سے 30نومبر کے درمیان چالیس سے زائد بم دھماکے ہوئے ۔جس میں 51افراد جاں بحق ہوئے اور340افراد شدید زخمی ہوئے عسکریت پسندوں کی جانب سے سکولوں کو بھی نشانہ بنایا 13سے زائد سکولوں کو بم دھماکوں کے ذریعے اڑایا جس میں ایک مڈل چھ پرائمری چار بوائز تین گرلز سکول شامل ہیں پشاور میں ٹوٹل آٹھ دھماکے ہوئے جس میں ایک خودکش دھماکہ بھی تھا جس میںایک ایس پی سمیت نو افراد جاں بحق اور 48زخمی ہوئے لیکن آج تک ان میں کسی ایک بھی کیس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی اور ان کیسوں کو فائل کردیا گیا


قبائلی علاقوں کے اسپورٹس رائٹرز پر مشتمل فاٹا اسپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے انتخابات مکمل ہو گئے ہیں۔ خیبر ایجنسی کے ایاز رضاخان آفریدی ایسوسی ایشن کے صدر اور باجوڑ ایجنسی کے حنیف اللہ سیکرٹری جنرل ہوں گے



رپورٹ آصف شہزاد
قبائلی علاقوں کے اسپورٹس رائٹرز پر مشتمل فاٹا اسپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے انتخابات مکمل ہو گئے ہیں۔ خیبر ایجنسی کے ایاز رضاخان آفریدی ایسوسی ایشن کے صدر اور باجوڑ ایجنسی کے حنیف اللہ سیکرٹری جنرل ہوں گے۔فاٹا کے اسپورٹس رائٹرز کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن نے فاٹا اسپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے قیام کا فیصلہ اپنی ایگزیکٹوکمیٹی کے گذشتہ اجلاس میں کیا تھا جو لاہور میں فیڈریشن کے صدر شاہد شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا تھا۔فاٹا اسپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے انتخابات قیوم اسپورٹس کمپلیکس پشاور میں ہوئے۔ الیکشن کمشنر نادر خواجہ اور اراکین، عظمت اللہ اور عاصم شیراز نے انتخابات کی نگرانی کی۔ پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن کی جانب سے ایسوسی ایٹ سیکرٹری لاہور سے شہزاد ملک نے آبزرور کی حیثیت سے انتخابات کی نگرانی کی۔ مقررہ تاریخ تک جن امیداوروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے ان کے خلاف کوئی اعتراضات آئے اور نہ ہی ان کے مقابلے میں کسی دوسرے امیدوار نے اپنے کاغذات جمع کروائے جس کے بعد الیکشن کمیٹی نے تمام عہدے داروں کو بلامقابلہ منتخب قرار دے دیا۔ریڈیو خیبر کے ایازرضا آفریدی ایسوسی ایشن کے صدر جبکہ خیبر اسٹار کے حنیف اللہ جان سیکرٹری ہون گے۔ دیگر عہدے داروں میں میران شاہ ریڈیو کے عابد اقبال سینئر نائب صدر،بخت ور وزیر نائب صدر، فوزیہ زیب ایسوسی ایٹ سیکرٹری۔سلیم الرحمان ٹریژرر جبکہ اظہار الحق پریس سیکرٹری ہوں گے۔ مجلس عاملہ کے اراکین میں انور خان داوڑ، انجان اورکزئی، تکبیر آفریدی اور محمد خلیل الرحمان شامل ہیںَ ۔انتخابات کے بعد پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن کے سیکرٹڑی امجد عزیز ملک نے نو منتخب کابینہ سے خطاب میں کہا کہ پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن ملک بھر میں اسپورٹس جرنلزم کی ترقی و اسپورٹس رائٹرز کی فلاح و بہبود کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنا چاہتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ قبائلی علاقوں کی تاریخ میں پہلی بار فاٹا اسپوڑٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے آئندہ سال جنوری میں نہ صرف فاٹا اسپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے قیام کی باضابطہ منظوری کے فیصلے کی توثیق کی جائے گی بلکہ فاٹا کے پانچ ڈیلی گیٹ بھی کانگرس میں شرکت کریں گے۔امجد عزیز ملک نے امید ظاہر کی کہ فاٹا اسپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن قبائلی علاقوں میں کھیلوں کی ترقی و فروغ کے لئے بلا تفریق خدمات انجام دے گی اور قبائلی علاقوں کا روشن چہرہ ساری دنیاکے سامنے رکھے گی۔بعدازاں نو منتخب ایسوسی ایشن کا اجلاس ایاز رضا کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا جس نے فاٹا کے اسپورٹس رائٹرز کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی عملی مثال قائم کی۔ اجلاس نے فاٹا کے باصلاحیت کھلاڑیوںکو ایوارڈز دینے سمیت  مختلف پروگرام منعقد کرنے کی منظوری دی۔ اجلاس نے انٹرنیشنل اسپورٹس کانگرس میں بھرپور شرکت کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔

Friday, December 14, 2012

صوبائی حکومت نے پشاورسیمت صوبہ بھرکے 25اضلاع میں بھٹہ خشت ملازمین کی فہرستیں غیر سرکاری طور پر تیار کرنے کی ہدایات جاری کردیں




رپورٹ آصف شہزاد   
صوبائی حکومت نے پشاورسیمت صوبہ بھرکے 25اضلاع میں بھٹہ خشت  پر کام کرنے والے ملازمین کی فہرستیں غیر سرکاری طور پر تیار کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں تاکہ ایسے ملازمین سامنے آجائیں جن کو بھٹہ خشت مالکان نے قید کررکھا ہو اوران سے زبردستی مشقت لی جارہی ہو یا انہیں قرض دیکر تمام عمر کے لئے اپنا غلام بنا لیا ہو پشاور سمیت ملک بھر میں بھٹہ خشت مالکان نے ایسے ملازمین کو قید کر رکھا ہے جنہوں نے مالکان سے رقم قرض لی ہوئی ہے اور مالکان ان سے جبری مشقت لے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق گزشتہ کئی مہینوںمیںصوبہ خیبر پختونخوا کے پچیس اضلا ع میںسو کے قریب بھٹہ خشت مالکان کی قید سے دو سو سے زیادہ ملازمین کو آزاد کرلیا گیا ہے مگر اب بھی ایسے ملازمین کی تعداد ہزاروں میں ہے جن میں بچوں کی تعدا زیادہ ہے صوبائی حکومت نے ایسے ملازمین کی صحیح تعداد معلو م کرنے کے لئے سروے شروع کردیا ہے جہاں پر زبردستی مشقت لینے والے افراد کی نشاندہی کی جائے گی پشاور اور تمام اضلاع میں موجود بھٹہ خشت میں کام کرنے والے ملازمین کی نشاندہی کے لئے مقامی آبادی ،قریبی مساجد،اور علاقے کے بااثر افراد سے معلومات حاصل کی جارہی ہیں جبکہ پولیس سے بھی ایسے افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ذرائع کے مطابق سروے میں یہ بھی معلوم کیا جائے گا کہ بھٹہ خشت مالکان نے دیگر ملازمین کو کتنی اجرت پر رکھا ہوا ہے۔

Tuesday, December 11, 2012

پاکستان پیپلز پارٹی کا نئے صدر کے آنے کے بعد خیبر پختونخوا میں جھگڑالو ورکروں کے خلاف کارروائیاں









 رپورٹ آصف شہزاد 
پاکستان پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا کے نئے صدر کے آنے کے بعد پارٹی کو نقصان پہنچانے اور نا پسندیسہ ورکروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف سے مستعفہ ہو کر واپس پی پی پی میں شمولیت اختیار کرنے والے سابق وزیر افتخار جھگڑا کے شمولیتی جلسہ میں صوبائی صدر انور سیف اللہ خان کے موجودگی میںضلعی صدر اور پی ایس ایف کے صدر سمیت دیگر کارکنوں میں تلخ کلامی ہو گئی اور بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی جس میں صوبائی صدر نے عافیت جانتے ہوئے وہاں سے رفو چکر ہونے میں ہی خیریت جانی اور وہ کھانا کھائے  بغیر میدان سے دوسرے کمرے میں چلے گئے  اس موقع پر ضلعی صدر اور دیرینہ ورکروں کے مابین گھمسان کی جنگ ہوئی جس کو کور کرنے کے لئے وہاں موجود صحافیوں نے اس حسین منظر کی تصویر کشی کرنے کی کوشش کی تو ورکرز کو برا لگا کہ کہیں ان کو اصلیت عوام کے سامنے نہ آ جائے تو انہوں نے صھافیوں سے کیمرے بھی چھین لئے اور ان کو دھکے دئیے اس سارے معاملے کو دیکھتے ہوئے جلسہ کے میزبان اور نئی شمولیت کرنے والے افتخار حسین جھگڑا اور ایم این اے عاصمہ عالگیر نے ضلعی صدر اور پارٹی ورکروں کو سمجھایا کہ ایسا نہا کیا جائے جس پر ان کی بھی نہیں سنی گئی تو انہوں نے سختی سے کام لیا تو اس جنگ میں بیچ بچائو ممکن ہوا اس تمام صورتھال کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی ضلع پشاور نے خصوصی اجلاس بلا لیا اور جلسہ گاہ کو میدان جنگ بنانے والے ورکروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا پی پی پی ضلع پشاور کا اہم اجلاس حجرہ حاجی ابراہیم خان بخشی پل پشاور میں منعقد ہواضلعی صدر ایم پی اے ملک طہماش خان نے صدارت کی ضلعی سینئر نائب صدر ملک سرتاج خان دوران پور اور جنرل سیکرٹری سابق ناظم غضنفر علی خان نے بھی اس خصوصی اجلاس مین شرکت کی الاس میں پی پی پی ڈسٹرکٹ پشاور کے سابق سیکرٹری اطلاعات جہانزیب کُکڑاور ٹائون ٹو کے سابق صدر سابق ناظم گوہر علی کی بنیادی رکنیت فوری طور پر پارٹی کی ڈسپلن کی خلاف ورزیوں ،صوبائی صدر کی تقاریب میں ہلڑ بازی کرنے پرمعطل کر دی گئی  اور ان کو شوکاز نوٹس ہاتھوں میں تھمانے کا فیصلہ ہو









Saturday, December 8, 2012

صوبائی حکومت صوبہ خیبر پختونخوانے فنڈز نہ ہونے کا بہانہ بنا کر خواتین کے لیئے کام کرنے والے چار کرائسز سنٹر بند کر


رپورٹ آصف شہزاد اعوان 
سوات ویمن کراسز سنٹر کی انچارج نصرت اقبال کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت صوبہ خیبر پختونخوانے فنڈز نہ ہونے کا بہانہ بنا کر خواتین کے لیئے کام کرنے والے چار کرائسز سنٹر بند کرکے نہ صرف خواتین پر تشدد اور دیگر جرائم میں ملوث عناصر کو کھُلی چھُٹی دیدی ہے بلکہ اس فیصلے سے سٹاف کے ساتھ ساتھ سینکڑوں وہ خواتین بھی متاثر ہوئیں ہیں جن کی قانونی امداد جاری تھی اور جو انصاف کی منتظر تھیں ۔ پشاور میں ایک غیر سرکاری تنظیم بلیو وینز اور سی آر ایس ڈی کے زیر اہتمام خواتین پر ہونے والے مظالم اور انکے حقوق کی سلبی کے حوالے سے ایک معلوماتی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں سوات ویمن کرائسز سنٹر کی نصرت اقبال اور اس موضوع کے حوالے سے کام کرنے والے علی گوہر ، ادریس کمال اور پروگرام کوآرڈینیٹر قمر نسیم نے خطاب کیا ۔ اپنے خطاب میں صوبائی حکومت کی نااہلی اپنی زبانی بیان کرتے ہوئے نصرت اقبال کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں خواتین کی ہر قسم کی مدد کے لیئے سوات ، کوہاٹ ، ایبٹ آباد اور صوبائی دارلحکومت پشاور میں چار کرائسز سنٹر کام کررہے تھے جن میں ہر سنٹر میں قریب دس افراد بطور سٹاف موجود تھے اور جہاں سینکڑوں تشدد زدہ خواتین کو لیگل ایڈ یعنی قانونی معاونت دی جارہی تھی کو بہ یک جمبش قلم تالے لگا دیئے گئے جسکے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی گئی اور عدالت نے سٹے دیتے ہوئے یہ حکم جاری کیا کہ محکمہ ہذا کو دوبارہ فعال کرکے سٹاف کو بحال کیا جائے تاہم صوبائی حکومت نے تاحال ایسا نہیں کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے یہ وضاحت کی جارہی ہے کہ کرائسز سنٹر ز بجٹ پر بوجھ تھے اور دارلامان کے ہوتے ہوئے ان کی کوئی ضرورت نہیں رہتی ۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے ہر سنٹر کا سالانہ بجٹ صرف ایک کروڑ روپے ہے جبکہ یہ ادارہ دارلامان کی طرح صرف چھت اور کھانہ مہیا کرکے بری الذمہ نہیں ہوتا بلکہ خواتین کی دوبارہ بحالی اور انہیں زندگی کی جانب واپس لانے کے لیئے کام کیا جاتاتھا جو کہ اس فیصلے کے بعد اب رک گیا ہے اور متاثرہ سینکڑوں خواتین انساف کی تلاش میں در بہ در ٹھوکریں کھا رہی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ 2005 سے جون  2012 تک چاروں سنٹرز سے پانچ ہزار سے زائد خواتین کو لیگل ایڈ اور دیگر سہولیات فراہم کرکے انکے مسائل کا حل نکالا گیا ۔ نصرت اقبال نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی خودمختاری ملنے کے بعد دیگر صوبوں میں یہ سنٹرز اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن خیبر پختونخوا میں بلا جواز انہیں بند کرکے انسانیت سوز فیصلہ کیا گیا جو کہ جتنا جلدی واپس لیا جائے اتنا بہتر ہوگا ۔

Friday, December 7, 2012


رپورٹ آصف شہزاد اعوان۔
 قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاور میں انوکی ریسلنگ فار پیس فیسٹول میںفری سٹائل ریسلنگ مقابلوں نے شائقین پشاور کے دل جیت لئے ۔ تقریب کے مہما ن خصوصی صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخارحسین تھے ۔عالمی شہرت یافتہ جاپانی ریسلر محمد حسین انوکی اور ان کی ٹیم جب ریلسنگ فار پیس فیسٹیول میں شرکت کیلئے قیوم سٹیڈیم پشاور پہنچے تو خیبر پختونخواکے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین ،وزیر کھیل سید عاقل شاہ اور خیبر پختونخواکے باسیوں کی بڑی تعداد نے ا نہیں خوش آمدید کہا۔اس موقع پر چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے کھیل شگفتہ ملک ایم پی اے ،سیکرٹری کھیل سید جمال الدین شاہ،سیکرٹری اطلاعات عظمت حنیف اورکزئی اورڈائریکٹر جنرل سپورٹس الطاف عمر زئی بھی موجود تھے۔معززمہمانوں کو روایتی چترالی ٹوپیاں اور چادریں پہنائی گئیںاس موقع پر خٹک ڈانس،محسود ڈانس،پیرا گلائیڈنگ،پیٹو گرم،کبڈی،گلی ڈنڈا اورہارس ڈانس کے مظاہرے پیش کئے گئے۔معززمہمانوں کااستقبال امن کی علامت کبوتروں کو ہوا میں چھوڑ کر اور بھرپور تالیوں سے کیا گیا۔سید عاقل شاہ نے امن کی خاطر پشاور میں ریسلنگ کے مقابلے منعقد کرنے پر انوکی، اس کی ٹیم ، آنے والے تمام مہمانوں اور تماشائیوں کو خوش آمدید کہا۔اس موقع پر صوبا ئی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے باضاطہ اعلان کرکے فیسٹول کا آغاز کیا  فیسٹول کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیاگیا جس کے بعد دونوں ملکوں کے قومی ترانے سنائے گئے ، ، یونیورسٹی ٹائون گرلز ہائی سکول کی بچیوں نے بینڈکے ساتھ خوبصورت مارچ پاسٹ پیش کیا،جسکے بعد پولیس بینڈ، خٹک ڈانس، چترالی ڈانس،روایتی کھیلوں میں کبڈی ، پٹول گرم سے سٹیڈیم میں موجود تماشائیوں نے خوب انجوائے کیا  جاپانی پہلوانوں کے مابین پانچ مقابلے ہوئے جن میں  شوگن اوکاماٹو نے جواکیرا ، کاواگوچی نے جاکوسو، کینڈو کیشن نے نوبویوکی کاراشنگ، اتوشی ساواڈانے سینی چی سوزوکا وا جبکہ کازویو کی فوجیتا نے ہیڈیکی سوزوکی کو شکست دی ، فری سٹائل ریسلنگ کیلئے انٹر نیشنل معیار کے رنگ کی تیاری مہمان ماہرین نے کی ۔ اس مقصد کیلئے مطلوبہ سامان بھی وہ خود جاپان سے لے کر آئے تھے   تماشائی خٹک ڈانس ، چترالی ڈانس ۔ روایتی گانوں کے ساتھ بھنگڑاڈالتے رہے ۔ منچلوں نے خوب نعرہ بازی بھی ، ایسا لگتا تھا کہ پورا خیبر پختونخوا ہی ریسلنگ ایونٹ کو دیکھنے قیوم سٹیڈیم آیا ہے ،فری انٹری کی وجہ سے کثیر تعداد میں تماشائیوں نے سٹیڈیم کا رخ کیااور مقابلوں سے لطف اندوز ہوتے رہے ۔ بین لاقوامی ایونٹ کو کسی بھی خطرے سے محفوظ بنانے کیلئے سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے شائقین کو جامع تلاشی کے بعد گرائونڈ میں داخل ہونے کی اجازت ملتی جبکہ سٹیڈیم کے چاروں اطراف بھی سیکورٹی کیلئے بھاری پولیس کی نفری تعینات تھی ۔

محمد حسین انوکی پہلوانکا کہنا تھا کہ پاکستان آنے کا مقصد دنیا بھر میں امن کا پیغام عام کرنے اور پاکستان میں ریسلنگ کے فروغ دینا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستانی پہلوانوں میں بہت ٹیلنٹ ہے اس سے پہلے وہ 1976 اور 1984 ء کے دوران چار مرتبہ پاکستان آچکے ہیںپاکستان آنے سے قبل انہیں ڈرایا جاتا تھا لیکن میری اس شہر کے ساتھ جذباتی وابستگی  ہے اس لئے میں یہاں اکر دیکھنا چاہتا تھا کہ یہاں کو ن سی دہشت گردی ہورہی ہے مجھے پاکستانیوں سے بے پناہ پیار اور خلوص ملا۔ انہوں نے ماضی کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ جھارا کیساتھ ان کی کشتی بہت مشہور ہے لیکن وہ اکرم پہلوان کے ساتھ کراچی میں 1976 میں ہونے والے مقابلے کو سب سے زیادہ یاد کرتے ہیںانہوں نے کہا کہ پشاور کے عوام نے ان کو جو عزت اور پیار دیا وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔ اور یہاں پر ایونٹ منعقد کرکے بہت خوشی محسوس کررہا ہوں ۔ جو بیان نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا اور انشاء ان کی کوشش ہوگی کہ وہ ہر سال پاکستان اس قسم کے ایونٹ کا باقاعدہ انعقاد کرے ۔

ریسلنگ فار پیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا کہ خیبر پختونخواکے صوبائی دارالحکومت پشاور میں انوکی ریسلنگ فار پیس فیسٹیول کے انعقاد اور اس سے پہلے چار نیشنل ایونٹس کے انعقاد سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ یہاں ہر قسم کے کھیلوں کیلئے حالات ساز گار ہیں اور یہاں کے لوگ امن سے محبت اور دہشت گردی سے نفرت کرتے ہیں۔وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے ریسلنگ فار پیس  فیسٹیول کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیاکو کھیلوں اور سیاحتی سرگرمیوں کے ذریعے امن کا پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی ہم پر مسلط کر دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ ہم امن پسند لوگ ہیں اور امن کی خاطر جانوں کے نذرانے بھی پیش کئے ہیں اور اس عظیم مقصد کی خاطرآئندہ بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے محکمہ کھیل خصوصاً وزیر کھیل و سیاحت سید عاقل شاہ کو اس بین الاقوامی ایونٹ کے انعقاد اور دیگر مثبت سرگرمیاں بحال کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے عالمی شہرت یافتہ ریسلر محمد حسین انوکی کا بھی شکریہ اداکیاجنہوں نے بلا خوف و خطر دہشت گردی سے متاثرہ صوبے کا دورہ کیااور یہاں کے لوگوں کو سکون و خو شی کے کچھ لمحات فراہم کئے اور ان کا حوصلہ بڑھایا۔انہوں نے اس عزم کااظہار کیاکہ ہم پشاور میں اس طرح کے قومی اور بین الاقوامی ایونٹس کاخیر مقدم کریں گے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہم عزت سے جئیں گے اور بے عزتی کی زندگی پر موت کو ترجیح دیں گے لیکن دہشت گردوں کے سامنے نہیں جھکیں گے بلکہ انہیں کیفر کردار تک پہنچانے تک یہ جہاد جاری رکھیں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس ایونٹ کی طرح 8اور9دسمبر کو باچا خان انٹر نیشنل ریسلنگ فار پیس چیمپئن شپ جس میں انڈیا،سری لنکا،بنگلہ دیش،افغانستان اور پاکستان کی ٹیمیں شرکت کریں گی کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنائیں گے۔انہوں نے عوام سے ا پیل کی کہ وہ انوکی ریسلنگ فار پیس فیسٹیول کی طرح باچاخان انٹر نیشنل پیس ریسلنگ چیمپئن شپ میں بھی بھرپور شرکت کریں۔

 نوکی پہلوان کا 2012 میں  چوتھی بار پاکستان کا دورہ ہے ، پہلی مرتبہ1977جبکہ آخری بار 1986 میں دورہ کیا، اسلام قبول کرکے محمد حسین نام رکھنے کے بعدان کا پاکستان کا پہلا دورہ  ہے محمد حسین انوکی پہلوان 6 سال تک  جاپانی پارلیمنٹ کا رکن رہا، ہمیشہ امن اور سلامتی کیلیے کام کرنے کو پہلی ترجیح سمجھا، حالیہ دورہ  پاک جاپان دوستی کے 60 سال مکمل ہونے کے حوالے سے خاصا اہم ہے،اور ان کا پاکستان آ نے کا مقصد بھی امن کا فروغ ہے  جاپان کے سابق عالمی چیمپئن اور موجودہ رکن پارلیمنٹ انوکی چین ، روس، جنوبی افریقہ کے ساتھ جاپان کے تعلقات کو بہتر بنانے اور عراق جنگ سے قبل صدام حسین کی حکومت سے جاپانی 36 سفارتکاروں کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کرچکے ہیں اس امن مشن کے تحت انہوں نے پاکستان میں ریسلنگ کے فروغ اور پاکستان کے سافٹ امیج کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کیلئے ریسلنگ فیسٹول  کا انعقاد کیا جس کے تمام اخراجاتانہوں نے خود برداشت کئے



Friday, November 16, 2012

محرم الحرام کے پیش نظر شہر بھر میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور شہر کی امام بارگاہوں پر بھی پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں








رپورٹ آصف شہزاد

محرم الحرام کے پیش نظر شہر بھر میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور شہر کی امام بارگاہوں پر بھی پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں ۔ پولیس حکام کے مطابق محرم الحرام کی وجہ سے فول پروف ناکہ بندیاں اور قریبی عمارتوں پر سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں اور افغان مہاجرین کے شہر کے اندر داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔پشاور پولیس اور ٹریفک پولیس نے مشترکہ طور پر اپنے سکیورٹی پلان تشکیل دیئے ہیں جبکہ شہر کے مختلف راستوں پر بڑے بڑے بلاکس لگا دیئے گئے ہیں ۔محرم الحرام کے پیش نظر گزشتہ روز پولیس نے ناکہ بندیوں پر گاڑیوں کی سخت چیکنگ شروع کر دی گئی ہے درجنوں کالے شیشوں والی اور بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کا چالان کیا گیا ہے ۔ سرائے  مسافر خانوں  ہوٹلوں اور تفریح گاہوں پر افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے درجنوں افغان مہاجرین کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ان کے شہر میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔پولیس حکام نے گزشتہ روز شہر کا دورہ کیا اور تمام انتظامات کا جائزہ لیا۔ پولیس افسران نے پولیس اہلکاروںکو ہدایت کی کہ وہ مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھیں اور کسی کو قانون ہاتھ میں نہ لینے دیں۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں کو ہدایت کی قانون ہاتھ میں لینے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے اوراگر کسی پولیس اہلکار نے اس سلسلے میں کسی غفلت کا مظاہرہ کیا تو اس کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔اسی طرح ٹریفک پولیس نے محرم الحرام کے دوران ٹریفک کی روانی کے لئے مختلف روڈ متعین کر دیئے ہیں۔

محرم الحرام کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے اندرون شہر جلوسوں کی نگرانی کے لئیاور امن و اقمان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے تین ہزارپولیس اہلکار تعینات کرلئے ہیں




رپورٹ آصف شہزاد
محرم الحرام کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے  اندرون شہر جلوسوں کی نگرانی کے 
لئیاور امن و اقمان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے تین ہزارپولیس اہلکار تعینات کرلئے ہیں جبکہ ایف سی کے سات پلاٹوںکو ہائی الرٹ کر دیا گیا جوسات محرم سے دس محرم الحرام تک پولیس کے ساتھ شہرمیں ڈیوٹی انجام دیں گی اورصورتحال کشیدہ ہونے پروزیراعلی خیبر پختونخواکی ہدایت پرفوج کے دستے بھی طلب کئے جا سکتے ہیں میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے اے سی اوپشاور حیبب اللہ عارف نے کہاکہ سپریم کمانڈ پوسٹ کوہائی کو پولیس کے حوالہ کیاگیاہے جبکہ اندرون شہرسات محرم سے سیل کرکے گاڑیوں کا داخلہ بندکیاجائے گااورغیرمتعلقہ لوگوں کا شہر میں داخلہ بند کیاجائے گا جبکہ اغزاداری کے جلوسوں سپیشل مجسٹریٹوں کی مرحلہ وارڈیوٹی لگائی ہیں۔ضلعی انتظامیہ نے فوکل پرسن اے سی اوپشاورکو مقررکرکے فورٹ روڈپرکنٹرول روم قائم کیاہے جس میں شہری اورجلوس کے منتظمین براہ راست اپنے مسائل سے انتظامیہ کو آگاہ کرسکتے ہے جس کا نمبر 091-9211338 پررابط ہکرسکتے ہے۔نویں اور دسویں محرم الحرام شہر کی فضائی نگرانی کا بھی امکان ہے۔اے سی او نے کہاکہ روایتی  32 جلوسوں کی سیکیورٹی کیلئے بہتر انتظامات کی ہے اورصحافیوں کی جلوس کی جگی انٹری اس دفعہ پاس کی بجائے پریس کارڈاورقومی شناختی کارڈ دکھانے پر کی جائے گی تاکہ صحافیوں کو مشکلات نہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ غیر روایتی جلوسوں کی اجازت امن وامان کی خراب صورتحال کی وجہ سے نہیں دی جائے گی تاہم جلوس کے گزرگاہوں میں لائٹس لگائی گئی ہیں جبکہ آئرن ٹاکیاں اورکھلے مین ہول کو بندکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جلوس کے ساتھ ٹاون عملہ بھی ہوگا اور میونسپل انسپکٹروں کو صفائی کی صورتحال مزید بہتر بنانے کی ہایت کی ہے۔

خیبرپختونخوا میں پاکستان مسلم لیگ(ن)میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ۔نئے مسلم لیگی اور پرانے مسلم لیگیوں کا جھگڑا شروع ہوگیا ہے



رپورٹ آصف شہزاد
 خیبرپختونخوا میں پاکستان مسلم لیگ(ن)میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ۔نئے مسلم لیگی اور پرانے مسلم لیگیوں کا جھگڑا شروع ہوگیا ہے۔جوں جوں الیکشن قریب آتے جارہے ہیں اس کے ساتھ مسلم لیگ(ن)میں اختلافات نے زورپکڑ لیا ہے ۔اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ(ق)سے شمولیت اختیار کرنے والے امیر مقام اور ان کے ساتھیوں کو پارٹی میں عہدوں پر اختلافات شروع ہو گئے ہیں۔اس وقت صوبے میں ملاکنڈ ڈویژن کے سات اضلاع کے صدورامیر مقام گروپ کے لوگوںکو صدارت سونپ دی گئی ہے جس پر پاکستان مسلم لیگ(ن)کے پرانے عہدیدار اور ورکر وں میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے اور ان سات اضلاع میں مسلم لیگ(ن)کی دو تنظیموں سے عہدیدار خود کو صدور مانتے ہیں جس سے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔پارٹی ذرائع کے مطابق ان سات صدور اورپشاورکے جنرل سیکرٹری کا عہدہ امیرمقام گروپ کو مرکزی صدر میاں نواز شریف کے کہنے پر دیا ہے لیکن اس فیصلے کو ماننے کے لئے پرانے مسلم لیگی تیار نہیں ہیں ۔پارٹی ذرائع کے مطابق اگر پارٹی نے پرانے ورکروں کے ساتھ یہی رویہ رکھا تو ورکر پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گے۔اس سے پہلے یہ اختلافات اس وقت سامنے آئے جب خواتین ونگ کی مرکزی جنرل سیکرٹری ممبر صوبائی اسمبلی شازیہ اورنگزیب نے ایبٹ آباد میں پریس کانفرنس کے ذریعے امیر مقام گروپ کی طاہر ہ بخاری کو خواتین ونگ کی صوبائی صدر نامزد کیا جس پر مسلم لیگ(ن)کے صوبائی صدر پیر صابر شاہ نے انہیں شوکاز نوٹس جار ی کردیا۔اس وقت پورے صوبے میں امیر مقام گروپ اور پیر صابر شاہ گروپ کے درمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔

تحریک انصاف کا امریکی انتخابات کے طرز پر پارٹی الیکشن سے قبل امیدواروں کے مابین بحث شروع کرنے کا اعلان



رپورٹ آصف شہزاد

پاکستان تحریک انصاف نے امریکی انتخابات کے طرز پر اپنے پارٹی الیکشن سے قبل امیدواروں کے مابین بحث شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے پہلے مرحلہ میں آج خیبر پختونخوا کے صدارتی امیدوار شوکت علی یوسفزئی، پرویز خٹک ، اسد قیصر اور دیگر صدارتی امیدواروں کے مابین مباحثہ ہوگا جو پارٹی کارکنوں کو اپنے پالیسیاں بیان کرینگے اور اس سلسلے میں 8سوالات پر بحث ہو گا جن میں انٹر پارٹی جبکہ چار گوڈ گورننس کے حوالے سے ہونگے ۔ اس بات کا اعلان تحریک انصاف پروفیشنل فورم کے ممبر عمران شہزاد نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ اس موقع پر عائشہ گلائی، رخشندہ ناز، ڈاکٹر خفیظ الرحمان اور جہانزیب خان بھی ان کے ہمراہ موجود تھے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے تاریخ میں پہلی بار پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا کے صدارتی امیدواروں کے لئے مباحثہ کا عمل شروع کردیا ہے اور دسمبر تک پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کو قیادت مل جائے گی جس کے لئے الیکشن کمشنر کا اعلان پہلے کیاگیا ہے مباحثہ کا مقصد پارٹی میں جمہوری عمل کو مضبوط کرنے اور امیدواروں کے پارٹی اور صوبہ کے حوالے سے منشور کو عوام اور پارٹی کارکنوں تک پہنچانا ہے اور اس وقت دنیا کے ترقی پزیر ممالک میں یہی طر ز انتخابات اپنا یا گیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس مقصد کے لئے پاکستان تحریک انصا ف نے پروفیشنل فورم کا شاخ بنایا ہے جس میں ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ٹیکنوکریٹس کو ممبر شب دی گئی ہے جو پارٹی کے لئے پالیسی وضع کریگی۔

خیبر پختونخوا میں 2012-13کے لئے تیتروں کے شکار کا سیزن کا آغاز





رپورٹ آصف شہزاد
خیبر پختونخوا میں 2012-13کے لئے تیتروں کے شکار کا سیزن کا آغاز 18نومبر2012بروز اتوار سے 3فروری 2013تک جاری رہے گا ۔ اس دوران قانونی شوٹنگ لائسنس رکھنے والوں کو بروز اتوار اور سرکاری تعطیل کے دن شکار کی اجازت ہو گی ۔ ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 8تیتر( بشمول سب اقسام کے ) فی کس شکار کرنے کی اجازت ہو گی اور شکار کے لئے خود کار ہتھیار بشمول ریپٹر بندوق کے استعمال کی ممانعت ہو گی محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا کیطرف سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق خصوصی شکارگاہوں میں شکار کی اجازت چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف خیبر پختونخوا کے جاری کردہ خصوصی پرمٹ کے ذریعے ہو گی ۔ ہنگو ، کوہستان ، ٹانک ، بحرین اور مٹہ سب ڈویژنوںکے علاوہ پورا صوبہ تیتروں کے شکار کے لئے کھلا رہے گا اس کے علاوہ شکار کی دیگر شرائط بھی ہوں گی جو کہ خیبر پختونخوا کے جنگلی حیات کے قانون مجریہ 1975ء اور اس کے تحت بنائے گئے ضوابط میںدی گئی ہیں 

پشاور مین محرم الحرام کا پہلا ماتمی جلوس آج 2محرم الحرام کو یکہ توت سے برآمد ہو گا
















پشاور(سٹاف رپورٹر)پشاور مین محرم الحرام کا پہلا ماتمی جلوس  آج 2محرم الحرام کو یکہ توت سے برآمد ہو گا امام بارگاہ باوا فضل سے جلوس ٹھیک 2بجے دن کو برآمد ہو گا جو کہ اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ آغہ مصطفیٰ شاہ محلہ خداداد  میں اختتام پذیر ہو گامقامی پولیس حکام اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جلوس کی سیکورٹی کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں جلوس کی نگرانی اخونزادہ مظفر علی اور نذر حسین کرینگے ۔

بین المذاہب ہم آہنگی خیبر پختونخواہ رجسٹرڈ کے زیر اہتمام ایک روزہ کانفرنس بعنوان" عالم انسانیت کیلئے کربلا کا پیغام"






رپورٹ آصف شہزاد
قومی امن کمیٹی برائے مذہبی ہم آہنگی خیبر پختونخواہ رجسٹرڈ کے صوبائی چیئرمین علامہ محمد شعیب نے کہا ہے کہ محرم الحرام کا مہینہ سب کیلئے محترم ہے کیونکہ حسین رضی اللہ تعالی عنہ کا پیغام تمام انسانیت کیلئے ہے اور ہمیں ان کے کردار سے سبق سیکھنا چاہئیے جنہوں نے ظالم کے سامنے ڈٹ کر قربانی دی لیکن رہتی دنیا کیلئے پیغام چھوڑ گئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی خیبر پختونخواہ رجسٹرڈ کے زیر اہتمام ایک روزہ کانفرنس بعنوان" عالم انسانیت کیلئے کربلا کا پیغام" منعقدہ امام بارگاہ آغا گل پشاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا- تقریب میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے ہارون سراب دیال  سکھ برادری کے سردار چرن جیت سنگھ  بلبل مدینہ مولانا محمد یونس  ریٹائرڈ کرنل سید محمد نقوی  پادری یوسف  علامہ ارشاد حسین کراروی  شیخ الحدیث مولانا عبداللہاوراخونزادہ مظفر سمیت دیگر مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی - کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پادری یوسف نے کہاکہ ہمیں ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کرنا ہوگا اور امن و اتحاد زندگی کیلئے ضروری ہے ہارون سراب دیال نے اپنے خطاب میں کہا کہ انسان کا خمیر محبت سے اٹھا ہے  انسانیت کا رشتہ سب سے بڑا رشتہ ہے اور ملک میں امن کے قیام کیلئے ہمیں خود کام کرنا ہوگا سردار چرن جیت سنگھ نے کہا کہ تمام مذاہب نے امن کا پیغام دیا ہے اور ہمیں حضور صلی اللہ علی والہ وسلم کے پیغام پر عمل کرنا چاہئیے جنہوں نے طائف میں اپنے جانی دشمنوں کو بھی معاف کیا ان کا کہنا تھا کہ گورونانک کا یہ پیغام کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں یہی محرم الحرام کا بھی پیغام ہے بلبل مدینہ مولانا محمد یونس نے کہا کہ مومن کا دل کعبہ ہے اور ایک انسان کی موت انسانیت کے موت کے مترادف ہے اگر امام حسین نے قربانی نہیں دی ہوتی تو آج اسلام نہ ہوتا ان کے کردار کو اپنے لئے مشعل ر اہ بنا کر ہمیں محبت کو فروغ دینا ہوگا اس موقع پر قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی خیبر پختونخواہ کے صوبائی چیئرمین علامہ محمد شعیب نے کہا کہ شرپسند عناصر اسلام کے داعیوں کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں - آج کے اس کانفرنس سے ثابت ہوگیا کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ تعصب کہیں پر نہیں کیونکہ ہندوبرادری سکھ برادری  عیسائی برادری سمیت اہل تشیع  و اہل سنت ایک ساتھ بیٹھے ہیں اور امن کے قیام کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں جس کی موجودہ دور میں بہت ضرورت ہے ان کا کہنا تھا کہ قومی امن کمیٹی کے کارکن انتظامیہ کیساتھ امام بارگاہوں کی سیکورٹی کیلئے کام کرینگے انہوں نے علماء کرام پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات بھلا کر عوام میں محبت کو فروغ دیں تاکہ ہماری مابین پائے جانیوالے اختلافات سے دشمن مزیدفائدہ نہ اٹھائے - تقریب کے آخر میں اخونزادہ مظفر نے قراردادیں پیش کی جسے متفقہ طور پر حاضرین نے منظور کیا قراردادوں میں پاکستان بھر میں بے گناہ افراد کی قتل کی مذمت کی گئی جبکہ کراچی  کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں مرنے والے مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردی کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے-

رپورٹ آصف شہزاد 
قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی خیبر پختونخواہ رجسٹرڈ کی یونین کونسل 19 پشاور کی کابینہ نے حلف اٹھا لیا حلف برداری کی تقریب امام بارگاہ آغا گل گنج  میں منعقد ہوا جس میںتنظیم کے صوبائی عہدیداروں سمیت صوبائی چیئرمین علامہ محمد شعیب نے بھی شرکت کی اس موقع پر صوبائی چیئرمین نے یونین کونسل 19 کی سطح پر بننے والی نئی کمیٹی کی کابینہ سے حلف لیا بعدازاں کابینہ کا نوٹیفیکیشن بھی نومنتخب کابینہ کے حوالے کردیا گیا -اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا محمد شعیب نے کہا کہ سوات  بنیر  مردان سمیت پشاور کے مختلف یونین کونسلوں میں قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی رجسٹرڈ خیبر پختونخواہ کی کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور دیگر علاقوں میں جاری ہے جس سے نہ صرف ہم یونین کونسل کی سطح پر امن کے قیام کیلئے کام کرسکیں گے بلکہ اس میں دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو شامل کرکے عملی طور پر ثابت کیا جائیگا کہ امن کے قیام کیلئے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد ایک ساتھ ہیں-


Thursday, November 15, 2012

قبائلی علاقوں میں موجود غیر ملکیوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ،سیکرٹری فاٹا سیکورٹی کا انکشاف


رپورٹ آصف شہزاد
سیکرٹری فاٹا سیکورٹی ڈاکٹر جمال ناصر نے انکشاف کیا ہے کہ قبائلی علاقوں میں مقیم غیر ملکیوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن فوج کررہی ہے جبکہ سرحدوں کی نگرانی بھی اسی کا کام ہے خاصہ دار فورس قبائلی عوام کی حفاظت کیلئے ہے پاکستان کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ منگل باغ کے خلاف آپریشن جاری ہغے جس میں کافی حد تک کامیابی ملی ہے اور بہت جلد یہ آپریشن مکمل کرلیا جائے گا سیکرٹری فاٹا سیکورٹی نے کہا کہ فاٹا میں پوست کی کاشت یا ہیروئن ساز فیکٹروں کی موجودگی کی کوئی اطلاع نہیں البتہ اکثر وبیشتر سمگلنگ کے دوران منشیات پکڑی جاتی ہخے ان کا کثیر حصہ افغانستان سے آتا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فاٹا میں امن وامان کی صورتحال بندوبستی علاقوں کے مقابلے میں کئی درجہ بہتر ہے انہوں نے قبائلی علاقوں میں انتخابات کیلئے حالات کو ساز گار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ فاٹا کے حالات انتخابات کے لئے موزوں نہیں ہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ قبائلی علاقوں میں عام انتخابات کیلئے ماحول نہایت ساز گار ہے اور پر امن حالات کے باعث الیکشن کا انعقاد ممکن ہے سیکرٹری فاٹا نے مزید کہا کہ خاصہ دار فورس کا اس سے تعلق نہیں بلکہ قبائلی عوام کا تحفظ اسکی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عسکری کارروائی مذاکرات کے دونوں آپشن استعمال کئے جاتے ہیں تاہم جہاں کارروائی جاری ہے وہاں دہشت گردوں کے خلاف آرمی آپریشن کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طور خم کے راستے نیٹو سپلائی جاری ہے اور اس حوالے سے ہمیں کوئی شکایت یا مشکلات درپیش نہیں ہیں فاٹا میں کام کرنے والی این جی اوزکے اہلکاروں بالخصوص خواتین کو حتی الوسیع تحفظ فراہم کیا جاتا ہے اس وقت قبائلی علاقوںمیں خواتین کی بہبود اور ترقی کے لئے بیشتر ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے مجموعی طور پر حالات قابو میں ہیں اورشرپسند عناصر کسی بڑی کارروائی کی جرات نہیں کرسکتے انہوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ فاٹا میں پولیو کی مہم ناکام ہوچکی ہے سیکرٹری فاٹا نے کہا کہ وزیر ستان کے سوا کسی بھی قبائلی ایجنسی میں پولیو کی مہم متاثر نہیں ہوئی وزیر ستان میں بھی پولیو مہم کا متاثر ہونا محض اسو جہ سے  ہے کہ آپریشن کے باعث کافی لوگ نقل مکانی کرچکے ہیں اس حوالے سے کچھ حد تک مشکلات درپیش ہیں انہوںنے کہا کہ پولیو کی خواتین اہلکار فاٹا میں بچوں کو گھر گھر جاکر پولیو کے قطرے پلا رہی ہیں اس حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہوں کا حقیقت سے کچھ تعلق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ تعمیر ی اور ترقیاتی منصوبے فاٹا میں ترقی اورخوشحالی کا انقلاب لے کر آئیں گے ۔

Sunday, October 14, 2012

سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باجود نادرا پشاورکے حکام نے ابھی تک پشاور سے تعلق رکھنے والے 500سے زائد خوا جہ سرائوں کے شناختی کارڈجاری نہیں





پشاور(آصف شہزاد سے ) سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باجود نادرا پشاورکے حکام نے ابھی تک پشاور سے تعلق رکھنے والے 500سے زائد خوا جہ سرائوں کے شناختی کارڈجاری نہیں کیئے جبکہ رجسٹریشن فارم ایک سال قبل جمع کرانے کے باوجود خواجہ سرا ئو ں کو آج آئو کل آئو کہہ کر پریشان اور حراساں کیاجارہاہے ان خیالات کااظہار شی میل ایسو ایشن خیبر پختون خوا کی صوبائی صدر فرزانہ، جنرل سیکرٹری آرزو ،جائنٹ سیکرٹری صنم ،نشاء ،راشدہ ،سلمیٰ اور دیگر نے پاکستان فورم میں اظہار خیال کرتے ہو ئے کیا انہو ں نے کہا کہ اگر ہمارے شناختی بن جا تے ہیں اور ووٹر لسٹوں میں ہمارا اندراج ہو جا تا ہے تو ہماری بھی ایک سیا سی قوت بن سکتی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ کو چاہیئے کہ وہ قومی اور صوبا ئی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کی طرح خواجہ سرائو ں کیلئے بھی کم سے کم ایک ایک نشست مختص کرائے تا کہ اسمبلیوں میں ہمارے بھی نما ئندے مو جو د ہو ں اور ہمارے مسا ئل کے لیے آواز بلند کی جا سکے انہو ں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے بعد پو لیس اور عوام کے رویوں میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں اب ہمیں پہلے کی طرح حراساں اور پریشان نہیں کیا جا تا فرزانہ نے کہ اکہ خوا جہ سرائوں کی رہائش کا مسئلہ انتہا ئی گھمبیر اور سنگین ہے کو ئی بھی شخص ہمیں اپنے گھر کرا ئے پر دینے کو تیا ر نہیں حکومت کو چا ہئے اپنے کھربوں روپے کے منصوبوں میں خوا جہ سرائوں کیلئے چھوٹی چھوٹی کا لو نیا ں بھی شامل کی جا ئیں جس سے ہمیں با عزت طریقے سے سر چھپانے کی جگہ مل جا ئے گی انہو ں نے کہا کہ خوا جہ سرائو ں کیلئے ہسپتالوں میں علاج معالجے ہو نا کی الگ خصوصی سہولیات ہو نی چا ہئے کیو نکہ عام طور پر علاج کیلئے جا نے والے خوا جہ سرائو ں کو مزاق کا نشانہ بنا یا جا تا ہے مزید یہ کہ ہمارے 56فیصد سے زائد خوا جہ تعلیم حا صل کر نے کے خوا ہشمند ہیں مگر عام تعلیمی اداروں میں ہمارے ساتھ امتیا زی سلوک برتا جا تا ہے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خواجہ سرائوں میں تقریباً30سے 40فیصد خواجہ سراء ایسے ہیں جو کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور سپریم کورٹ کے واضھ احکامات کے با وجود ان کو تاحال کسی سرکاری اداروں میں نوکریاں نہیں مل رہی ہیں جس کی بنیادی وجہ نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ کا نہ ملنا ہے ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی جاتے ہیں ان سے شناختی کارڈ مانگا جاتا ہے لیکن ان کے پاس نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات پیش آتی ہیں ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں خواجہ سرائوں کو بہت کم نظر سمجھا جاتا ہے  لہذا حکو مت خوا جہ سرائو ں کواللہ کی مظلوم مخلوق تسلیم کر کے ہمیں زندگی کی بنیا دی سہولیات فراہم کر نے کے منصوبے تشکیل دے انہو ں نے پشاور ہا ئیکورٹ کی طرف سے قبرستان ما فیا کیخلاف اقدامات کو قا بل تعریف قرار دیتے ہو ئے اپیل کی کہ قبضہ گروپوں سے وا گزار کرا ئی جانے والی اراضی میں سو پچاس کنال خوا جہ سرائو ں کے قبرستان کیلئے وقف کی جا ئے کیو نکہ خوا جہ سرائو ں کو مر نے کے بعد بھی مسا ئل سے چھٹکارا نہیں ملتا مر نے کے بعد عام طور پر لوگ اپنے قبرستان کے قریب خواجہ سراء کے قبرستان بنا نے نہیں دیتے اگر ہمارے لیئے چند کنال اراضی مختص کر دی جا ئے تو ہمارے مر دے بھی عام لو گو ں کی طرح عزت واحترام کے سا تھ دفنا نے کے قابل ہو جا ئینگے ۔

Sunday, March 4, 2012

TTP kick out Molvi Fakeer from His designation

Miran Shah, Tehreek Taliban Pakistan has kick out the Assistant Ameer Molvi Fakeer from his post in TTP. According to spokesman of the TTP Ihsan Ullah Ihsan Molvi Fakeer will no more as Assistant Ameer of the TTP and will work as common member of the TTP.

Ihsan ullah Ihsan talks to journalist from Unknown place through telephone, in his telephonic conversation Ihsan Ullah Ihsan said that Hakeem Ullah sent him letter in which Hakeem Ullah wrote me “ that Shora ( Cabinet ) of TTP has decided that Molvi Fakeer will not more as Assistant Ameer of Taliban.

Spokesman of TTP said that Hakeem Ullah sent him letter from unknown place in which he inform me the Shora ( Cabinet ) decided to remove Molvi Faker from his designation and I as Spokesman Inform the media the Molvi Fakeer not more as Assistant Ameer of TTP.

Molvi Fakeer was the Assistant Ameer of TTP in Pakistan and most operation decided by Molvi Fakeer in Pakistan. Molvi Fakeer was the first one whose 2 month back confirmed that peace dialogue between Pakistani government and TTP. During talks with government Molvi Fakeer confirmed that 40 Taliban leaders has released from Pakistani government and our dialogue still in process..

After talks of Molvi Fakeer, Ihsan Ullah Ihsan denied dialogue with Pakistani government and said that no peace Dialogue still with Government of Pakistan and the Assistant Ameer Molvi Fakeer talks with media is baseless.

After that today on Sunday The Central Spokesman of the TTP talks with media and talk about Molvi Fakeer that he no more as Assistant Ameer of TTP and Shora of Taliban has kick out him from his designation.

According to sources TTP Central Shora (Cabinet) has decided that Molvi Fazal Ullah will work as New Assistant Ameer of TTP. The name of Fazal Ullah was under considerations for the new Assistant Ameer. But the appointment of Fazal ullah will announce very soon.

Fazal Ullah is the son on law of Molana Sufi Mohammad and he get fame during Malakand operation in 2010 in Pakistan

Project Director of Italian Project seeks justice in Pakistan

Peshawar – The project director of Italian funded program of "ERLAP" early recovery of agriculture and livelihood program for conflict affected areas of malakand swat has seek justice from High Court Peshawar and he sent letter to Chief Justice that the ANP minister threatened him.

According to his letter which has sent to director Human Resources cell Supreme Court of Pakistan, and Director Human Rights Resources cell to Peshawar High Court. The Project Director Sana Ullah Khan blamed that he informed written complaint to Director General PDMA/PARRSA, but till date no action has been taken against Provincial Minister.

In a letter Project Director said that still he facing threats to his life under the unsafe and insecure atmosphere.

In a written complaint, that’s is issued by Sign of Sana Ullah on 25 February 2012, Sana Ullah said on 25 February the minister Science and Technology of Khyber Pukhtoonkhwa province came to his office with Jani Malik along his private secretary and with security guards.

After the entrance in ERALP office they locked they lock the door from inside and minister pulled out his pistol on the plaintiff using immoral language, threatened and plaintiff with dire consequences.

In a letter the Project Director of Italian funded program blamed that minister Science and Technology beat him and left the office. Also warned the director that it’s a lesson for u, obey my order otherwise he will have face the same consequences again it fail to comply.

Project Direct write in his Application to High Court that “he has to work under the approved project guidelines for the helpless and disaster / conflict affected people of swat and malakand area.

In written statement Sana Ullah said that minister demand for the fruit planets to his relatives were to be dealt as per project strategy and not comply arbitrarily.

Sana Ullah is senior officer of forest departments and presently on deputation to PDMA/PARRSA working as Project Director for Italian funded ERLAP.

Sana Ullah also stated in his written application that his office staff including Mr. Tasawar ali, Mr. Zahoor Ullah, Mr. Wajih Ul Hasan, Mr. Sher Shah, Mr. Shahzed Ahmed, Mr. Abdul Majid and Mr. Nasir of the departments were on duty, when the Minister KP science and Technology beat him and threaten.

New US Passports reached for US spy Dr. Shakeel Afridi in Pakistan

Islamabad – The Pakistani government has given a green light to the USA for the release Dr. Shakeel Afridi, who was spying for the USA in Pakistan. According to sources, the US foreign office has sent new passports for Dr. Shakeel Afridi and his family and handed them over to the US ambassador to Pakistan.

Copies of the passports were also sent to the Pakistani foreign office and interior ministry. Sources confirmed that Dr. Shakeel Afridi was was detained by security agencies for investigation and that yesterday Dr. Shakeel has been shifted to a safe house near Islamabad, where two US officials met with Dr. Shakeel and informed hime that, "very soon he will be released from security agencies with a new passport and transported to the USA".

Dr. Shakeel was kidnapped by unknown people last year from Karkhano Market, Peshawar. Provincial government had also dismissed him from the Health Department and his Wife Imrana Ghafoor, who was Principal of Dara Adam Khel Degree College, was also dismissed by Provincial governments.

Sources further said that her family is now in Afghanistan and will be moved to the USA with new names and passports.

BOD of Pesco shows concern over Power Generation agreement of Pepco.

Peshawar – The Board of Directors of Pesco has shown concern about the agreement signed by Pepco in 2008. These agreements have make citizen worst position in Pakistan especially in Khyber Province. Most of the companies whose give electricity was sell to Pesco; price is high compare to expenses.

According to sources BOD of Pesco (Peshawar electric supply company) has cancel the first agreement of Gadoon Textile whose was give power generation to Pesco. Gadoon Textile sign agreement with Pepco to gives Power to Pesco, their power plant work in Gadoon Amazai Swabi area. But the owner of the Gadoon Textile also demands from Pesco for electricity.

Pesco gives Electricity to Gadoon Textile from one side and from behind the Power Plants Same Electricity again salts to Pesco on high rates. Gadoon bought 9 Rupees Pakistani per units from Pesco Power and other side same Power sale to Pesco on 20 Rupees per Unit.

The Management of Gadoon Textile start fraud with Pesco, with the help of Pepco, The agreement had sign in 2008. According to source the management of BOD also checks another agreement of Almoiez Company which also power Generation Company.

The company makes electricity from Sugarcane and supplying 12 rupees per unit to Pesco, Pesco sale the same unit on citizen on 15 rupees. Sources further said that Almoiez Company making in less charges units and selling to Pesco on high rates.

All burden of Expensive power generation goes to citizen, that’s why BOD of Pesco has show concerns over most of the agreements for power generation. According to sources Case against Gadoon Textile has sent to Nab Peshawar and investigation started against the Company.

Its also remind that Pesco Chief whose close relative of Awami National Party Leader Asfandyar Wali Khan still working as Chief Executive of Pesco , even he complete his time and retirement of the C.E Pesco was January 2012 but still he working as Chief Executive. This is because of Political interference in Different projects.

Although Supreme Court has already orders 4 month back that no Retire officer will work more in departments, but the help of Establishment and political leadership still C.E working at Pesco.

he price of Bomb Disposal Units Employe in KP prvince is 50 Rupees

Peshawar – The price of bomb disposal unit’s employees’ life is50 Rupees Pakistani in current situation of KP province, where daily two orthree blast occurred in province. These police officers had receiving 50 Rupeesdangers allowance for defusing the heavy bomb in different areas.

Peshawar is capital city of the KP province, where 16 police copson duty always. The chief of the Bomb Disposal Units always visit with VIPs tocheck the point, where the VIPs give address or they attend political meeting.

Most of the time chief of theBomb Disposal units checks different points for security reason; even they havespecial dogs and electronic devices. But the chief and his cops of BDU checkevery point by him self and that’s makes his life in danger. He lost his threefingers in I.E.D blast while he defusing the I.E.D blast and finger imputation.

In three different places thechief of BDU lost three fingers in I.E.D blast, his age is more then 50 years, anold man of Mattani area, Mattani is surrounding area of Dara Adam Khel. Mainhub of TTP groups, where every one suspected in eyes of Government.

There is no special place orbuilding for bomb disposal unit of Peshawarpolice, they were living in Gulbahar Police station. These members of the BombDisposal Units have receiving 50 rupees Danger Allowance (less then half dollar)monthly, but facing daily dangers in their lives.

Till yet four members of BombDisposal Units of Peshawar Police have lost lives during defusing I.E.D. theremaining staff of BDU now worried that some day they also killed during Duty.They said “ whenever some one said there is I.E.D blast fix and our team goesto defuse the I.E.D , its Honor for us “ we visits these type of dangerous area, but its make us poignant ,when we thoughts that our life price is 50 Rupees.

That’s the main reason for Police,that they didn’t want to join the Bomb Disposal Unit, because risk to life ishigh and Danger Allowance is 50 Rupees.

Another big issue of theseBomb Disposal Units members has less promotion compare to Other Police. Incharge of the Police Bomb Disposal Unit now work as Inspector, but its ShoulderPromotion which is temporary,

Same practice start withother Cops Who’s attached with BDU in Peshaw

New US Passports reached for US spy Dr. Shakeel Afridi in Pakistan

Islamabad, Pakistani government has gives green signal to USA for the release the Dr. Shakeel Afridi, whose spying for USA in Pakistan. According to sources US foreign office has sent new passports for the Dr. Shakeel Afridi and his family and hand over to US ambassador to Pakistan.

The copies of the passports also sent to Pakistani foreign office and interior ministry, sources confirmed that Dr. Shakeel Afridi whose was detain by security agencies for investigation, during investigation his body parts leave work because of interrogation.

sources further said that yesterday Dr. Shakeel has shifted a Safe House near to Islamabad , where 2 US official meet with Dr. Shakeel .during meeting US official inform the Dr. Shakeel “ that very soon he will release from security agencies and with new passport he will be in USA “.

Sources confirmed that Doctors of Combined Military Hospital checked the body part of the Dr. Shakeel whose cannot work.

Dr. Shakeel had kidnapped by unknown people last year from Karkhano Market Peshawar. Provincial government had also dismissed him from Health Department and his Wife Imrana Ghafoor whose was Principal of Dara Adam Khel Degree College also dismissed by Provincial governments.

Sources further said that her family now in Afghanistan and will be move to USA with new name and passports.

Friday, March 2, 2012

40 percent of security officers lost limbs in the war on terror in KP province

Peshawar – The Pakistan army has given the media access for the first time to those security officers who have lost their Limbs in the war on terror in KP Province. Twenty-six security officers have undergone treatment in military hospitals in Peshawar. The ISPR has arranged visits for the media to those for first time since war on terror started.

Different school-children also visited the CMH hospital to meet with those security officers, mostly cops who lost body parts including arm and feet’s because of I.E.D. blasts, and mostly from Khyber and Orakzai agency under observation of doctors.

In the surgery ward, of CMH Peshawar, security officers were getting treatment from the Pakistan army doctors. Most of the patients in the surgery ward have lost their legs or arms, while some had also lost eyes because of terrorist attacks.

Without hands and feet, the army men have a sense of humor and they feel proud and said "we lost our limbs to save the Pakistani nation."

Talking to the media, one security officer of Mehsood scouts who lost his arms and feet said "its an honor for me. Although I lost limbs in the war, I have courage to fight against these terrorist . One day I will stand again inshallah and I will fight again these terrorist who are targeting innocent people."

Students met with the army cops and gave flowers to these patients. They also took pictures with these army men who were under treatment in CMH Peshawar. Even with arm amputations, most of the security officers still have courage to fight against terrorists.

It’s amazing that no political leader or members of the assembly meet these cops who have lost limbs and are under treatments in different military hospitals.

Students of different schools also visited the monument to the sacrificial victim in Eleven corps headquarters in Peshawar. That was made in 2009. More than three thousand security officers names are on Martyr Monument at Eleven corps. These security officers lost their lives in the war on terror in different operations at Khyber Pukhtoonkhwa.

Students of different schools put the flowers to venerate the Martyr Monument at eleven corps headquarters.

After the ceremony, the Brigadier Nadeem Kamran talked with the media and said that in the operation almezen which is still start in KP province, more than 3 thousand security officers lost their lives and 10 thousand were injured. He further said that those who lost limbs in the operation are now under treatment and when the injures heal, we send them to Rawalpindi hospital where they get artificial limbs. He said forty percent of security officers lost limbs in different operations against terrorist.

Brigadier Nadeem Kamran further said that terrorists are using the name of Islam and targeting schools and innocent people, but our brave soldiers sacrifice for the nation and he thanked God the "situation is much better compared to 2009 and 2010."

The strange thing for journalists is that this is the first time CMH opened for the media, without hesitation, because since 2008 in KP province -- especially in Peshawar -- the Pakistan army made barriers in different roads and with out permission no one could enter on these roads. That made citizens tense. Although making of barriers was for security reasons, its goes against the Pakistan army.